سرینگر// انتظامیہ نے اپنی تقرری کے منتظرکشمیر ایڈمنسٹرٹیو سروس کے 3افسران کی تقرریاں عمل میں لائیں۔جبکہ ڈپٹی سیکریٹری کے عہدوں پر ترقی پانے والے 119کے اے ایس افسران کی عارضی سینارٹی لسٹ جاری کی گئی ۔محکمہ عمومی انتظامی کی جانب سے جمعہ کو جاری آرڈر میں جنرل ایڈمنسٹریشن محکمہ میں اپنی تقرری کا انتظار کر رہے، ڈاکٹر مشتاق احمد کو محکمہ اطلاعات میں خصوصی سیکریٹری تعینات کیا گیا جبکہ بشیر احمد بٹ کو جموں کشمیر سپورٹس کونسل میں جوائنٹ سیکریٹری کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔حکم نامہ کے مطابق جتیند مشرا کو یوتھ سروس اینڈ سپورٹس کے ڈائریکٹوریٹ میں ڈپٹی ڈائریکٹر کا قلمدان دیا گیا ہے۔ اس دوران ایک اور حکم نامہ کے مطابق کشمیر انتظامی سروس افسر اور ڈپٹی ڈائریکٹر ہینڈ لوم (انتظامیہ) غلام رسول کی سنیارٹی کا تعین بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ حکم نامہ میں کہا گیا کہ2001 بیچ میں براہ راست گزیٹیڈ سروس(مال) میں تعینات ہوئے افسر کو2011کے’کے اے ایس‘ ٹائم اسکیل میں زیر التوا ویجی لنس کلیرنس کے نتیجے میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ غلام رسول کو جموں کشمیر انتظامی سروس کے سنیارٹی لسٹ میں89اے کی جگہ دی گئی۔ادھرسرکار نے سال2016 سے2018تک کے119’’کے اے ایس‘‘(کشمیر انتظامی سروس) افسراں کا عارضی سنیارٹی لسٹ جاری کردیا ہے۔2013اور2015 کے درمیان انتظامی سروس کیلئے منتخب ہونے والے افسراں کی حتمی سنیارٹی فہرست کو اکتوبر2019میں جاری کیا گیا تھا،جبکہ2016سے2018کے جے کے اے ایس افسرا ںکی ٹائم اسکیل پر محکمانہ فیڈنگ سروسز کی بنیاد پرمزید تقرریاں کی گئی ہیں۔محکمہ عمومی انتظامی کی جانب سے جاری حکم نامہ میں کہا گیا ہے ’’ مذکورہ تقرریوں کے نتیجے میں ’جے کے اے ایس‘ کے ٹائم اسکیل پر ان افسران کی سنیارٹی ، جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس ضوابط ، 2008 کی متعلقہ دفعات کے مطابق نشاندہی کرنا ضروری ہے‘‘۔ حکم نامہ میں کہا گیا کہ مذکورہ عارضی سنیارٹی لسٹ میں اس کو تفویض کردہ عہدے سے کوئی بھی افسر ، اس حکم کے اجراء کی تاریخ سے 21 دن کے اندر حکومت کودرخواست دے سکتا ہے اور، اگر ایسا نہ ہوا تو یہ سمجھا جائے گا کہ متعلقہ افسران کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔آرڈر میں تاہم کہا گیا ہے کہ اس سرسری فہرست میں سبکدوش افسراں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس غیر حتمی فہرست میں غلام محمد بٹ، بلقیس جان، نگہت مجید،سلیم احمد، آشما سحر، مردو سلاتھیہ، عدیل سلیم،مدثر لطیف، اتل کمار، امتیاز احمد خان کاچو،سرفراز،سکرتی شرما،مظفر ملک،اشوک کمار، اولین کور، وکاس شرما،نثار احمد شاد، سپنا کوتوال، شازیہ کوثر، طاہر مصطفی،وریندر کمار، ایس سندیپ سنگھ بالی، غربی رشید، خالد حسین، ویشواجیت،رویندر شرما،کلبوشن کھجوریہ، گوپال سنگھ،محمد رئوف رحمان، ونے کھوسلہ، جتندر مشرا،محمد ایوب،محمد اکبر بٹ،راکیش کمار وید، سبھاش چندر،وجے کمار،منظور احمد،سنجیو کمار بڈیال، کیول کمار، فاروق قاضی،سوہن لال،جوگندر سنگھ جسروٹیہ، وویک مودی،ونے سموترا،پنکج بگہوترا،سنجے کمار بھٹ،راجیش لکھن، محمد الیاس خان، کملیش رانی،بھارتی شرما،شائستہ سلطان،نرگس بانو،امر جیوتی رینا،سید احمد کٹاریہ،عمر شفیع پنڈت،عزیز احمد راتھر،راجیو کمار کھجوریہ،دیپک دھبے،وسیم راجہ ،ادھم داس،پردیپ کمار،راکیش دھبے، طارق حسین،راکیش شرما،وکار احمد گری،سونم نربو،سسیک پنڈتا،ممتا دیوی،عبداالرشید داس،حکیم مظفر،راکیش شرما،سکینہ بانو، دلشادہ اختر،نگہت عالم،وسیم راجہ،مناکشی وید، سپریہ کوہلی،سیما بھارتی،انوردھ راج،محمد رشید، سید نصیر احمد،چندر پرکاش،یار علی خان، سونم چوسجار، معراج الدین شاہ، گرداری لال، سمیر احمد جان، ریاض احمد وانی، آفاق احمد، سریندر پال، سید شہنواز، میر نرسول ہلال،سدھیر بالی،ریشی کمار شرما،اعجاز قیصر ملک، قیصر احمد بھوانی،غلام محمد،ورن جیت چارک، پریتم لال تھاپا، ایاز احمد، کشور سنگھ، نریش کمار، رید احمد کوہلی،میتا کماری، مشتاق احمد چودھری، ریگزن سپلگون، گلزار احمد،رفیق احمد لون،جسمیت سنگھ،شاہینہ خان، سلیم بیگ،بابو رام ٹنڈن،کونی سیٹھی،پون کمار اور من پریت کور شامل ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ و سلیکشن کمیٹی کی سر نو تشکیل
لیفٹیننٹ گورنر نے منظوری دیدی
بلال فرقانی
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کشمیر کے چیف سیکریٹری ارن کمار مہتہ کی سربراہی میں اسٹیبلشمنٹ و سلیکشن کمیٹی کو سر نو تشکیل دینے کو منظوری دی۔سرکاری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی میں فائنانشل کمشنر(ایڈیشنل چیف سیکریٹری) محکمہ خزانہ اتل ڈلو، فائنانشل کمشنر(ایڈیشنل چیف سیکریٹری) صحت و طبی تعلیم وویک بھردواج، پرنسپل سیکریٹری محکمہ داخلہ شالین کابرا، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکریٹری نیتشور سنگھ، محکمہ عمومی انتظامی کے کمشنر سیکریٹری منوج کمار دیویدی اور محکمہ قانون و پارلیمانی امور کی انتظامی سیکریٹری اچل سیٹھی کو شامل کیا گیا ہے۔آرڈر کے مطابق جس محکمہ سے متعلق کیس کو زیر غور لایا جائے گا،اس محکمہ کے انتظامی سیکریٹری کو خصوصی طور پر مدعو کیا جائے گا۔ آرڈر میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کم سلیکشن کمیٹی کے حوالہ کی شرائط اور اس کے ذریعہ اپنایا جانے والا طریقہ کار ، اس کے دائرہ کار میں اسامیوں کے لیے انتخاب کرتے وقت وہی رہے گا جیسا کہ26دسمبر 2011 کے کے گورنمنٹ آرڈر نمبر 1488-GAD میں شامل ہے۔