۔3دہائیوں سے پرائمری سکول گلیر کی مرمت نہ ہو سکی

کوٹرنکہ //ایجوکیشنل زون کوٹرنکہ میں سرکاری سکولوں کی انتہائی خستہ حالی و ملازمین کی لاپرواہی کی وجہ سے بچوں کو مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔بلاک بدھل کی پنچایت حلقہ راج نگر اپر میں تعمیر گور نمنٹ پرائمری سکول گلیر کی عمارت بوسیدہ ہو گئی ہے لیکن ابھی تک متعلقہ حکام کی جانب سے اس کی مرمت کے سلسلہ میں کوئی قدم نہیں اٹھا یا گیا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ مذکورہ علاقہ میں پرائمری سکول کا قیام 1978کے دوران عمل میں لایا گیا تھا جبکہ قائم کرنے کے دوران سکول کو ایک نجی عمارت میں رکھا گیا لیکن 1988میں سکول کی عمارت تعمیر کی گئی لیکن اس کے بعد عمارت کی مرمت کے سلسلہ میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ۔مقامی نائب سرپنچ نے بتایا کہ سکول کے دور ے کے دوران انہوں جہاں عمارت کی انتہائی خستہ حالی کو دیکھا گیا وہائیں سکول میں ٹیچربھی غیر حاضر تھے جس کی وجہ سے بچوں کا مستقبل خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔نائب سرپنچ ارشد حسین میر نے محکمہ تعلیم و ضلع انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ سکولوں میں ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا جارہا ہے ۔غور طلب ہے کہ مذکورہ سرکاری سکول میں اس وقت 40سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں لیکن سکول میں بنیادی سہولیات کی شدید قلت کیساتھ ساتھ ملازمین و آفیسران کی لاپرواہ بھی والدین کیلئے تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں ۔والدین نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ سرکاری سکول کی مرمت کرنے کیساتھ ساتھ ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں ۔