عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جھلسانے والی گرمی کے بیچ سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں پیر کو ریکارڈ توڑگرمی پڑی۔سرینگر میں پیر کو درجہ حرارت 35.6 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔اس سے قبل منگل 3جولائی کو درجہ حرارت 35.7، درج ہوا تھا جو 2024میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت تھا۔کشمیر اس وقت شدید گرمی کی لہر کا سامنا کر رہا ہے اوردرجہ حرارت ریکارڈ بلندیوں تک جا پہنچا ہے۔ منگل 3جولائی کو سری نگر میں درجہ حرارت 34.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو کولکتہ کے 31 ڈگری سینٹی گریڈ کو پیچھے چھوڑ گیا۔ 18 جولائی 2021 کو ریکارڈ کیے گئے 35 ڈگری کے بعد، اس نے سری نگر کا موسم کا گرم ترین دن اور گزشتہ دہائی میں جولائی کا دوسرا سب سے زیادہ درجہ حرارت قرار دیا گیا۔ماضی میں 2006میں 35.5ڈگری درج کیا گیا تھا۔ جبکہ اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 38.3،سنہ 1946میں درج کیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ درمیانی شب اوڑی کے کئی مقامات پر یا منگل کی صبح ہلکی بارش ہوسکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 27اور 28جولائی کو وادی میں بارش کا امکان ہے لیکن میں جم کر بارشیں ہوسکتی ہیں۔محکمہ موسمیات نے کشمیر میں 31 جولائی تک کسی بڑی تبدیلی کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق جموں وکشمیر میں 26 جولائی تک گرم اور مرطوب موسم کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔محکمے نے اپنی ایڈوئزری میں کہا کہ اس دوران جموں خطے کے خطرناک علاقوں میں تیز بارشوں سے لینڈ سلائنڈنگ، مٹی کے تودے یا چٹانیں کھسک آنے کے بھی امکانات ہیں۔