بانہال // پیر کی سہ پہر بعد سے جموں سرینگر شاہراہ پر گاڑیوں کی دوطرفہ آمدورفت منگل کو دوسرے روز بھی معطل رہنے کے بعد شام پانچ بجے یکطرفہ ٹریفک کے لئے بحال کر دی گئی۔ ادہم پور کی پسی کے دونوں طرف درماندہ پڑے بھاری ٹریفک کو ہی ترجیحی بنیادوں پر نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس دوران رام بن کے ماروگ علاقے میں فورلین شاہراہ کی تعمیر کے دوران بھاری ملبہ شاہراہ پر گرانے کی وجہ سے رام بن اور بانہال کے درمیان بھی ٹریفک کی نقل وحمل کم از کم11 گھنٹوں تک معطل رہنے کے بعد منگل کی شام پانچ بجے بحال کی گئی ہے۔ رام بن کے مقام شاہراہ کے بند ہونے کی وجہ سے ادہمپور کی پسی کو پیدل پار کر کے آنے جانے والے مجبور مسافروں اور ضلع رام بن کے مقامی لوگوں ، ملازموں ، مریضوں اور سکول و کالج جانے والے سینکڑوں بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور مجبور مسافروں نے دو گھنٹوں کے پ±ر خطر اور سخت پہاڑی سفر کے بعد اپنی اپنی منزلوں کا رخ کیا ہے۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے جموں میں مقیم ایک افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ تعمیراتی کمپنی کی طرف سے پہلے نقصان سے دوچار ہوئے پل اور سڑک سے ملبہ صاف کیا گیا اور پسی کی وجہ سے تباہ ہوئے پ±ل اور سڑک کے درمیان پیدا ہوئی دراڑ کو بھی عارضی طور پ±ر کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد مرمت کئے گئے حصے پر آزمائشی طور چھوٹی گاڑیوں کو چلایا گیا۔ٹریفک حکام نے جموں ، ادہم پور اور قاضی گنڈ سے آگے کسی بھی قسم کے ٹریفک کو آگے بڑھنے پر روک لگا دی ہے اور مسافروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ شاہراہ کی حالت جانے بغیر جموں اور سرینگر کے سفر پر نہ نکلیں۔