ادہمپور // شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں اگست 2019 سے سیکورٹی کی صورتحال میں “زبردست بہتری اور استحکام” دیکھنے میں آیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے 2021 میں 180 ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا اور 495 اوور گراؤنڈ ورکرز (او جی ڈبلیوز) کو گرفتار کیا ، جس سے جموں و کشمیر میںملی ٹینسی کے نیٹ ورک کو زبردست دھچکا لگا ہے۔انہوں نے کہا کہ”غیر معمولی ہم آہنگی، سیکورٹی فورسز اور حکومت کی دیگر تنظیموں کے نتیجے میں، جموں و کشمیر کے اندرونی علاقوں میں اگست 2019 کے بعد سے حالات میں زبردست بہتری اور استحکام دیکھنے میں آیا ہے۔ دہشت گردی کے تمام پیرامیٹرز میں کافی بہتری آئی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل دویدی نے کہا کہ (دہشت گردی) کی بھرتی میں 31 فیصد کمی آئی ہے – جو 2020 میں 192 تھی، یہ 2021 میں کم ہو کر 148 رہ گئی ہے۔انہوں نے کہا “دہشت گردی سے شروع ہونے والے واقعات میں 14 فیصد کمی آئی ہے – 2020 میں یہ تعداد 137 تھی جو 2021 میں 119 رہ گئی ہے۔آرمی کمانڈر نے کہا کہ انٹیلی جنس نیٹ ورک اور عوام کی حمایت کے نتیجے میں، سیکورٹی فورسز نے 2021 میں 18 غیر ملکی عناصر بھی ہلاک کئے ۔انہوں نے کہا کہ”2022 کے چار مہینوں میں، 66 ملی ٹینٹ مارے گئے، جن میں 17 غیر ملکی عناصر بھی شامل ہیں، 2021 میں 495 اور2022 کے پہلے 4مہینوں میں 87 معاونین کو گرفتار کیا گیا ہے۔