بیروہ بڈگام //سیاسی سرگرمیوں اور الیکشن کیلئے سازگار ماحول تیار کرنا گورنر کی ذمہ داری ہے، اُن کو یہ بات یقینی بنانا ہوگی کہ پلوامہ جیسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں اور ایسا ماحول بنا کر دینا ہوگا جس میں سیاسی ورکر اور عام لوگ سیاسی سرگرمیوں کے علاوہ الیکشن عمل میں بے خوف حصہ لیں۔ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے حلقہ انتخاب بیروہ کے ڈیلی گیٹوں اور عہدیداروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، ترجمانِ اعلیٰ آغا سید روح اللہ مہدی، جنوبی زون صدر محمد اکبر لون، پارٹی لیڈار تنویر صادق، پروفیسر عبدالمجید متو اور ریاض بیدار بھی موجو دتھے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ لوگ نیشنل کانفرنس کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں لیکن ہم 10میں سے 8لوگوں کو کہتے ہیں کہ جناب آپ اپنی ہی جگہ ٹھیک ہیں اور صرف دو کو اپنے ساتھ لیتے ہیں۔ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ ابن الوقت اور موقعہ پرست لوگ ہماری صفوں میں شامل ہوں۔ بیروہ کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’جس طرح آپ میرے پیچھے کھڑے رہے وہ میں کبھی نہیں بھول سکتا، جب نیشنل کانفرنس زبردست چیلنجوں کا سامنا تھا، بیروہ کے ورکروں اور لوگوں نے میری اور میری جماعت کی عزت رکھی۔میں بیروہ کے لوگوں کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ 2014کا احسان کبھی نہیںبھولوں گا ‘‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ میں نے پورے 6سال بحیثیت ایم ایل اے بیروہ کے لوگوں کی خدمت کرنے کی تیاری کی تھی کیونکہ کوئی اندازہ نہیں تھا کہ الیکشن وقت سے پہلے ہونگے، میں نے سوچا تھا کہ 2020تک جتنا ہوسکے گا اُتنا کام کروں گا لیکن حکومت قبل از وقت گر گئی اور اسمبلی بھی تحلیل ہوگئی اور مجھے بحیثیت ایم ایل اے صرف ساڑھے 3سال کا وقت ملا۔ ان ساڑھے 3سال میں2016کے بعد کا ڈیڑھ سال خراب حالات کی نذر ہوگیا، اس کے باوجود میں نے تمام وسائل بروئے کار لاکر حلقہ انتخاب بیروہ میں تعمیر و ترقی اور دیگر کاموں کیلئے 11کروڑ روپے خرچ کئے۔ اس کے علاوہ مرکز سے بڑے بڑے پروجیکٹ منظور کروائے گئے۔ مقصد یہی تھا کہ مسلسل نظرانداز کئے گئے اس علاقے کو تعمیر و ترقی کے نقشے پر لایا جاسکے اور ہم کچھ حدتک اس میں کامیاب بھی ہوگئے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جتنا بیروہ کے علاقے کو ضرورت ہے ابھی ہمیں اُس کیلئے بہت کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ ساڑھے 3سال میں جو مجھ سے ہوسکا میں نے وہ کیا، جو مجھ سے نہیں ہوسکا وہ میں نے صاف طور کہہ دیا میں نہیں کرسکوں گا۔ انشاء اللہ 20 20میں نیشنل کانفرنس کی حکومت ہوگی اور ہم علاقہ بیروہ کو مزید تعمیر وترقی کی راہ پر لانے کی اچھی پوزیشن میں ہونگے۔