۔2017میں انسانی ڈھال بنایا گیا فاروق ڈار

سرینگر// دوبرس قبل سرینگر پارلیمانی نشست کے ضمنی انتخابات کے دوران میجرللت گگوئی کی طرف سے انسانی ڈھال کے طوراستعمال کئے گئے فاروق احمد ڈار نے اب کی بارچنائو ڈیوٹی انجام دی۔فاروق احمدڈار محکمہ صحت میں عارضی بنیادوں پر خاکروب کے طور کام کرتا ہے ۔بڈگام کے چیف میڈیکل آفیسرنذیراحمدکے مطابق اُسے انتخابی ڈیوٹی پر مامورکیاگیا ہے ۔ 2017میں فوجی جیپ کے بونٹ کیساتھ باندھے گئے فاروق احمدڈار کی اخبارات کے صفحہ اول پرتصویر نے تہلکہ مچادیاتھا۔بعدمیں تحقیقات سے پتہ چلاتھاکہ فاروق احمدڈار9اپریل2019کوسرینگرپارلیمانی نشست کے ضمنی انتخاب میں ووٹ ڈالنے کے بعد اپنی ہمشیرہ کے گھر کسی تعزیتی مجلس میں شرکت کیلئے جارہاتھا،جب فوج نے اِسے پکڑ لیااوررسیوں سے فوجی جیپ کے بونٹ کے ساتھ باندھ کر28دیہات میں گھمایا۔ایک شہری محمداسلم نے کہا کہ پولیس نے گزشتہ کئی روز سے22سے زیادہ نوجوانوں کو بغیرکسی الزام کے حراست میں لیا ہے ۔ژھل براس گائوں میںفاروق ڈار گھر پرنہیں تھا ۔اس کی ماں نے بتایاکہ وہ چنائو ڈیوٹی انجام دینے گیاہے۔یہ کنبے میں پوچھے جانے پر کہ اُس کے گھر میں کتنے لوگ ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں ،فضی بیگم نے بتایا کہ میں نے دوسال قبل اپنے بیٹے کو لگ بھگ کھویاتھاجب اُسے فوجی جیپ کے ساتھ باندھا گیا۔کیاآپ کولگتاہے کہ ہم دوبارہ ووٹ ڈالنے جائیں گے؟۔65برس کی فضی بیگم نے بتایا کہ اُس کے بیٹے کو عارضی بنیاد پر نوکری کرناپڑی کیونکہ فوجی جیپ پر باندھے جانے کی وجہ سے اُ س کاانگوٹھا خراب ہوگیا ہے اوراب وہ شالوں پرکام نہیں کرسکتا۔ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے ڈار کودس لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کی سفارش کی تھی لیکن اس وقت کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے ریاستی حقوق انسانی کمیشن کی سفارش کوخاطر میں نہیں لایا۔اُس نے اب عدالت سے امید باندھ رکھی ہے جہاں یہ معاملہ زیرسماعت ہے ۔