نئی دہلی //مرکزنے پارلیمنٹ کو بتایا ہے کہ جموں کشمیر میں گزشتہ برس کے مقابلے میںسیکورٹی فورسز پر سنگبازی کے واقعات میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔راجیہ سبھا ممبران کی طرف سے تحریری سوالات کے ذریعے حکومت سے یہ جاننے کی کوشش کی گئی تھی کہ جموں کشمیر بالخصوص وادی کے اندرپولیس اور فورسز پر پتھرائو کے واقعات کی کیا نوعیت ہے؟ایک سوال کے تحریری جواب میں امورداخلہ کے مرکزی وزیر مملکت ہنس راج گنگا رام اہیر نے ایوان کو اس بات سے آگاہ کیا کہ ریاست میں گزشتہ سال کے مقابلے میں پتھرائو کے واقعات میں قابل ذکر حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے کہا’’سال2016کے دوران جموں کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر سنگباری کے2802واقعات پیش آئے جبکہ نومبر2017کے اختتام تک ریاست میںایسی1198وارداتیں پیش آئیں‘‘۔راجیہ سبھا میں ہی ایک اور ممبر نے ریاست میں تعینات سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز(CAPF) کی تعداد جاننے کے بارے میں سوال پوچھا تھا جس کے جواب میں وزیر موصوف نے بتایا کہ ریاست میں مرکزی مسلح پولیس فورسز کی مناسب تعداد امن و قانون برقرار رکھنے کیلئے ریاستی حکومت کی معاونت کیلئے تعینات ہے۔تاہم انہوں نے کہا’’سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کی سطح ظاہر کرنا مناسب نہیںسمجھا جاتا‘‘۔