سرینگر//پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر اسٹیٹ سبجکٹ قوانین اور جموں وکشمیر بنک سے متعلق فیصلوںکوفوری طور پر واپس نہیں لیا گیا تو ریاست میں 2008طرز کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔محبوبہ مفتی نے بتایا کہ 2008میں اُس وقت کے گورنر ایس کے سنہا کی طرف سے غیر قانونی طور پر زمین کو منتقل کرنے کے بعد یہاں ایک عوامی ایجی ٹیشن شروع ہوئی تھی جس نے سرکار کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا ۔ انہوں نے بتایا اُس وقت عوامی دبائو کے پیش نظر ریاستی سرکار نے اُس غیر قانونی فیصلے کو واپس لیا۔ لیکن آج کی تاریخ میں دوبارہ ریاستی گورنر کی قیادت والی انتظامیہ نے اسٹیٹ سبجیکٹ اور جموں وکشمیر بنک سے متعلق فیصلے لئے ہیں جس پر ہم گورنر ستیہ پال ملک کو خبردار کرتے ہیں کہ ان فیصلوں کو فی الفور واپس لیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ پی آر سی اور جموں وکشمیر بنک سے متعلق پی ڈی پی، این ایس اور کانگریس ایک ہی صفحے پر موجود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ میں نے بحیثیت وزیر اعلیٰ ایسے اقدامات کی بھر پور طریقے سے مزاحمت کی تھی ۔ ہم نے ریاست کی خصوصی شناخت کے تحفظ کی خاطر نیشنل کانفرنس اور کانگریس کی حمایت سے سرکار بنانے کا من بنالیا تھالیکن گورنر نے ہمارے منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔