سرینگر// پیپلز کانفرنس کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر عبد الغنی وکیل نے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی پر ریاستی عوام کو جھوٹے وعدے دے کر ہمیشہ استحصال کرنے کا الزام عائدکرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دونوں خاندان اقتدار کے باہر سب سے بڑے علیحدگی پسند بنتے ہیں اور جب اقتدار میں ہوتے ہیں تو ظلم و سفاکی کا ثبوت پیش کرتے ہیں۔ نو پورہ، کتروتاری، بل اور ہندو رفیع میں انتخابی میٹنگوں سے خطاب کرتے ہوئے وکیل نے کہا کہ کشمیر کے 1987 کے انتخابات میں ہوئی دھاندلی ایک اہم لمحہ تھا جب ریاست کو غیر یقینی، تشدد اور افراتفری کے ماحول میں دھکیل دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وحشیانہ دھاندلی نے شر انگیز تشدد کا نہ ختم ہونے والا ایک سلسلہ شروع کیا جس میں اب تک ایک لاکھ جانیں تلف ہو چکی ہیں۔ ان کی اعلی درجے کی موقعہ پرستی اور اقتدار کی لالچ نے ریاست کو خوب تباہ و برباد کیا اور امن کی نسلوں اور ترقی کے مواقع کا خون کیا۔عمر عبد اللہ کو این ڈی اے کا پرچارک بتاتے ہوئے وکیل نے کہا کہ عمر کی سیاسی شروعات آر ایس ایس کے ناگپور ہیڈکواٹرز میں ہوئی۔ جب انہیں وزیر خارجہ بنایا گیا تو وہ دنیا بھر میں جا جا کر کہتے تھے کہ کشمیر کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اور وہاں کسی قسم کی انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہو رہی ہے۔وکیل نے پاکستانی حکومت کے ذریعہ اس تجویز کو منظور کئے جانے کا خیر مقدم کیا جس کے تحت ایک گزرگاہ بنایا جائے گا جس سے ہندوستانی زائرین پاکستان میں واقع ایک قدیم ہندو مندر اور ثقافتی مقام شاردا پیٹھ کی زیارت کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور مذہبی روابط کی شروعات سفارتی تعلقات میں بہتری لانے کا ایک بہترین اقدام ہے۔ اس موقعہ پر خورشید احمد خان نے بھی میٹنگوں سے خطاب کیا۔
۔1987کی انتخابی دھاندلی این سی کی کرتوت: وکیل
