۔1947کے بہادر فوجیوں کی کہانیاں، تعلیمی نصاب کا حصہ ہونگی

سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے والے بہادر فوجیوں کی کہانیاں اگلے سال یونین ٹریٹری کے تعلیمی اداروں کے نصاب کا حصہ بنائی جائیں گی۔انہوں نے یہ اعلان بدھ کو  رنگریٹ میں واقع اولڈ ایئر پورٹ پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا  ۔یہ تقریب بھارتی فوج کی کشمیر آمد کے 74 سال مکمل ہونے کے سلسلے میں منعقد کی گئی تھی۔منوج سنہا نے کہا’’میجر سومناتھ شرما اور ان کے جوانوں نے جموں و کشمیر کیلئے شہادت دی ، یہ شہادتیں تاریخ میں درج ہیں، مجھے افسوس ہے کہ 75برسوں تک پاکستان کی بربریت کی داستانیں لوگوں تک کیوں نہیں پہنچائی گئیں، کیوں نہیں لوگوں کو پاکستان کے سیاہ کرتوتوں کے بارے میں بتایا گیا‘‘۔انہوں نے کہا’’کیوں نہیں سومناتھ شرما، مقبول شیروانی، بریگیڈیئر راجندر سنگھ اور لیفٹیننٹ کرنل رائے کی کہانیاں ابھی تک سکولوں میں بچوں کو پڑھائی نہیں جا رہی ہیں، اب ہم کہنا چاہتے ہیں کہ یہ کہانیاں اب اگلے سال سے جموں و کشمیر کے تعلیمی نصاب کا حصہ ہوں گی‘‘۔ان کا مزید کہنا تھا’’ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ وطن کی حفاظت کرنے کے دوران اپنے جانوں کی قربانی پیش کرنے والے ان بہادر جوانوں کی کہانیاں ہر بچے کی زبان پر ہوں‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اکتوبر 1947 میں کشمیر پر حملہ کرنے والے 'قبائلی‘ نہیں بلکہ 'پاکستانی فوجی' تھے ۔انہوں نے کہا’’سرینگر میں 1947 کی نسل نے اس وقت راحت کی سانس لی تھی جب چار اور پانچ نومبر کی رات کو شہر کی طرف بڑھ رہے قبائلیوں کی بھیس میں پاکستانی فوج کو ترکول بل کے پاس بہادر جوانوں نے ہلاک کر دیا تھا‘‘۔منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کا ہر ایک شہری ہمارے دل اور بدن کا اٹوٹ حصہ ہے ۔انہوں نے کہا’’انسانیت کے دشمن نے ہمیشہ دہشت گردی کو چاروں طرف پھیلانے کا کام کیا ہے ، کوئی بھی ایسا سماج نہیں ہے جس کو تہس نہس کرنے کی کوشش نہیں کی گئی ہے ‘‘۔ان کا مزید کہنا تھا’’ابھی بھی یہ ناپاک کوششیں جاری ہیں، لہٰذا فوجی جوانوں کو ملک کے وقار اور جموں و کشمیر کے ہر ایک شہری کی حفاظت کے لئے ہمیشہ چوکنا رہنا ہوگا‘‘۔قابل ذکر ہے کہ 74 برس قبل 27 اکتوبر کو بھارتی فوج ہوائی جہازوں کے ذریعے سرینگر ائرپورٹ پر اتری تھی اور مبینہ قبائلی حملہ آوروں، جنہیں مبینہ طور پر پاکستان کی پشت پنائی حاصل تھی، کے خلاف لڑی تھی۔جموں و کشمیر کے اُس وقت کے حکمران مہاراجہ ہری سنگھ نے قبائلی حملہ آوروں کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومت ہند سے فوجی امداد کی درخواست کی تھی جو حکومت ہند نے الحاق کی دستاویز پر دستخط کے ساتھ ہی پوری کی تھی۔مہاراجہ ہری سنگھ نے 26 اکتوبر کو الحاق کی دستاویز پر دستخط کئے تھے اور بھارت کی طرف سے اپنی فوجیں 27 اکتوبر کو سرینگر میں تاری گئی تھیں۔