۔164400 کنال اراضی ناجائز قبضہ میں

 جموں//مال، حج و اوقاف اور پارلیمانی امور کے وزیر وزیر عبدالرحمان ویری نے کسٹوڈین اراضی کو تحفظ دینے اور اسے ترقیاتی سرگرمیوں کے استعمال میں لانے پر زور دیا ہے۔وزیر نے ان باتوں کا اظہار کسٹوڈین جائیداد محکمہ کی جموں میں کارکردگی کا جائیزہ لینے کی غرض سے منعقدہ ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔میٹنگ میں کسٹوڈین جنرل جے اینڈ کے اعجاز احمد بٹ، سپیشل سیکرٹری مال فاروق احمد شاہ،کسٹوڈین جموں مشتاق حُسین ملک کے علاوہ کئی دیگر افسران بھی موجود تھے۔وزیر نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ مہاجر اراضی کو غیر قانونی قبضے سے تحفظ فراہم کریں ۔ انہوں نے محکمہ سے کہا کہ وہ اثاثوں سے متعلق ایک بیس تیار کریں۔میٹنگ میں کسٹوڈین جنرل نے محکمہ کے کام کاج اور حصولیابیوں کا ایک خاکہ پیش کیا۔اس موقعہ پر بتایا گیا کہ جموں صوبے میں محکمہ کے پاس14,12006 کنال اراضی ہے۔ علاوہ ازیں164400 کنال اراضی پر ناجائیز قبضہ کیا گیا ہے تاہم محکمہ نے1399 کنال اراضی بازیاب کی ہے۔وزیر نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ محکمہ کی اراضی کی دیکھ ریکھ کے لئے ایک موثر لائحہ عمل اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس اراضی کی تار بندی کی جانی چاہئے۔وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے پیش نظر پروجیکٹوں کو ترجیحات میں شامل کیا جانا چاہئے تا کہ ان کی بروقت تکمیل ممکن ہوسکے۔وزیر کو جانکاری دی گئی کہ محکمہ نے پہلے مرحلے کے تحت یہ پروجیکٹ ہاتھ میں لئے ہیں جن میں بدونی سانبہ میں کمیونٹی ہال کی تعمیر، دموال جموں میں18 رہائشی فلیٹس کی تعمیر اور سُندر بن راجوری میں ایک آفس کم شاپنگ کمپلیکس کی تعمیر کا کام شامل ہے۔ویری نے کشمیر میں حیدر پورہ، زیون اور ہاورن میں منظور کئے گئے پروجیکٹ جلدی عملانے کی بھی ہدایت دی۔وزیر کو بتایا گیا کہ جموں صوبے میں80 کروڑ روپے کے اثاثے وجود میں لائے گئے ہیں۔وزیر نے افسروں سے کہا کہ وہ محکمہ کی آمدن میں اضافہ کرنے کے لئے اپنی کوششیں تیز کریں۔ انہوں نے مہاجر اراضی کو موثر ڈھنگ سے استعمال میں لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔مختلف سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے بقایا جات کی وصولیابی بھی میٹنگ میں زیر بحث لائی گئی۔ وزیر نے کمیٹی کو مطلع کیا کہ اس ضمن میں چیف سیکرٹری کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے ارکان پرنسپل سیکرٹری زراعی پیداوار، پرنسپل سیکرٹری خزانہ، کمشنر سیکرٹری اسٹیٹس محکمہ،کمشنر سیکرٹری محکمہ مال اور کسٹوڈین جنرل ہوں گے۔محکمہ کے لینڈ ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کرنے کے بارے میں میٹنگ کو بتایا گیا کہ یہ عمل جاری ہے اور کشمیر صوبے میں کام تقریباً مکمل کیا گیا ہے جب کہ جموں میں یہ کام فروری2018 تک مکمل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وزیر نے متعلقہ افسران کو جائیداد مہاجرین کی میپنگ کرنے کی بھی ہدایت دی۔ اس سلسلے میں جدید ترین سائنسی طریقہ کار اختیار کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ جائیداد مہاجرین کا تحفظ یقینی بنانے اور اس پر سے ناجائیز قبضہ ہٹانے کے لئے یہ قدم اٹھانا لازمی ہے۔وزیر کو محکمہ میں عملے کی کمی، بھرتی قواعد، ریونیو کنسلٹنٹ، کشمیر میں جائیداد مہاجرین محکمہ کے لئے کونسل کی خدمات کی فراہمی کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی۔وزیر نے خالی اسامیوں کو تیز تر بنیاد پر پُر کرنے کے لئے فوری اقدامات اُٹھانے کے لئے کہا تا کہ عملے کی کمی پورا کیا جاسکے۔ بھرتی قواعد کو حتمی شکل دینے کی بھی انہوں نے ہدایت دی۔