۔158واں دن ۔۔۔جزوی ہڑتال جاری

 سرینگر//مزاحمتی کلینڈر میں3روزہ ڈھیل کے بعد وادی میں جزوی ہڑتال جاری رہی اور ایک دفعہ پھر زندگی کی رفتار متاثر ہوئی ۔خواتین کیلئے احتجاجی مظاہرے کی کال کے دوران سوپور میں صنف نازک نے احتجاجی جلوس برآمد کیا جس کے دوران سنگبازی و ٹیر گیس شلنگ میں ایک خاتون ٹیر گیس گولہ لگنے سے زخمی ہوئی۔اس دوران پاپہ چھن بانڈی پورہ میں فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے بعد اشک آور گولوں کی گونج سنائی دی تاہم دیگر علاقوں میں صورتحال پرسکون رہی۔پولیس نے ہند مخالف احتجاجی مظاہروں کی پادش میں اشتہاری ملزم قرار دئیے تحریک حریت کے ضلع صدر شوپیاں محمد یوسف فلاحی کو سرینگر سے گرفتار کیا۔
ما بعد ہڑتال
 مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے تازہ کلینڈر میں سنیچر ، اتوار اور پیر کو مسلسل 3 روز تک ہڑتال میں ڈھیل کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ جاریہ ایجی ٹیشن کے دوران پہلا موقعہ تھا جب وادی میں ہر طرح کی کاروباری سرگرمیاں مسلسل 3 روز تک معمول کے مطابق جاری رہیں ۔گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری ہونے والی احتجاجی پروگرام کے مقابلے میں اس ہفتے عید میلادالنبیؐ کے پیش نظر ہڑتال میں ایک دن کی اضافی ڈھیل دی گئی تاہم منگل کو ایک مرتبہ پھر وادی کے بیشتر علاقوں میں ہڑتال کا خاصااثر نظر آیا جس کے نتیجے میں دکانیں، کاروباری ادارے ،اسکول  وغیرہ بند رہے۔سرینگراور قصبہ جات میںکچھ ایک مقامات پر کاروباری سرگرمیاں جزوی طور جاری رہیں اورکئی بازاروں میں اِکا دُکا دکانیں جزوی طور کھلی رہیں ۔مجموعی طورپوری وادی میں کاروباری سرگرمیاں معطل ہوکر رہ گئیں۔ وا دی کے دیگر اضلاع اور قصبہ جات میں بھی مزاحتمی لیڈران کی اپیل پر ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں روز مرہ کے معمولات ٹھپ ہوکر رہ گئے۔سرینگر میں پولیس نے احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں میںمطلوب تحریک حریت کے ضلع صدر شوپیاں محمد یوسف فلاحی کو چھانہ پورہ میں گرفتار کیا۔ذرائع کے مطابق پولیس کی ایک خصوصی ٹیم نے نٹی پورہ میں ایک مکان پر چھاپہ مارا جس کے دوران فلاحی کو حراست میں لیا گیا۔پولیس گزشتہ5ماہ سے فلاحی کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی تھی تاہم کئی بار وہ پولیس کو چکمہ دیکر فرار ہونے میں ناکام ہوگئے تھے۔پولیس نے محمد یوسف فلاحی کے مکان پر بھی کئی مرتبہ چھاپے مارے تاہم تحریک حریت کے ضلع صدر انکے ہاتھ نہیں آئے تھے۔پولیس ذرائع کے مطابق محمد یوسف فلاحی کو اشتہاری ملزم قرار دیا گیا تھا اور وہ کئی ایک کیسوں میں مطلوب تھے۔نامہ نگار غلام محمد کے مطابق سوپور میں خواتین کے احتجاجی جلوس کے پیش نظر قصبہ کے کچھ حساس علاقوں بٹہ پورہ ،شاہ درگاہ چوک ،مین چوک،مین بازار،تحصیل روڈ اور چھانکھن میں فورسز تعینات رہی تاکہ کوئی بھی نا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے ۔ نماز ظہر کے بعد مرکزی جامع مسجد سوپور کے احاطے میں خواتین جمع ہوئیں اور وہاں سے ایک احتجاجی جلوس نکالا ۔جلوس میں خواتین اسلام و آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف نعرے بلند کر رہی تھیں۔جلوس جامع مسجد سے مین چوک سوپور تک پیش قدمی کرنے لگا تاہم اس دوران کچھ نوجوان نمودا رہوئے اور فورسز پر پتھراؤ شروع کیا جس کے جواب میںفورسز نے جلوس اور سنگ بازوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے جس سے وہاں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا ۔ اسی دوران ایک خواتین کی ٹانگ میں شل لگا اور وہ زخمی ہوگئی ۔ قصبہ کے دوسرے علاقوں ڈاون ٹاون اور عشہ پیر میں صبح سے ہی کچھ نوجوان نمودار ہوئے اور وہاں چلتے پبلک ٹرانسپورٹ پر پتھراؤ شروع کیا ۔پتھراؤ سے کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ۔اس کے بعد علاقوں میں فورسز کے جوا ن فوری  طور پرپہنچے اور وہاں سے نوجوانوںکو منتشر کیا۔بانڈی پورہ میں جزوی طور پر ہڑتال جاری رہی جس کے دوران کاروباری ادارے اور مراکز بند رہے تاہم سڑکوں پر نجی ٹریفک جاری رہا۔نامہ نگار عازم جان کے مطابق سہ پہر کو پاپہ چھن میں نوجوانوں نے ہڑتال کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں پر سخت سنگبازی کی جس کی وجہ سے کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ سنگبازی کی اطلاع سنتے ہی پولیس بھی وہاں پہنچی اور انہوںنے نوجوانوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی تاہم نوجوانوں نے فورسز اور پولیس پر بھی پتھرائو کیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے اکا دکا ٹیر گیس کے گولے بھی داغے۔ پولیس اور مظاہرین میں وقفہ وقفہ سے شام تک جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ وسطی ضلع گاندربل میں مکمل ہڑتال رہی تاہم کسی بھی جگہ سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ قصبہ گاندربل میں دن بھر پرائیویٹ گاڑیاں چلتی رہیں ۔ کنگن ،صفاپورہ ،لار اور دیگر علاقوں میں بھی یہی صورتحال رہی۔ شمالی قصبہ کپوارہ کے علاوہ ترہگام ،لولاب ،لال پورہ ،سوگام ،کرالہ پورہ اور دیگر مقامات پر منگل کو ہڑتال رہی جس کے باعث عام زندگی مفلوج تھی۔ہندوارہ قصبہ میں بھی ہڑتال کا ل کااثر کم رہا البتہ لنگیٹ ،ماور اورکرالہ گنڈ سمیت دیگر مقامات پر مکمل ہڑتال رہی۔بارہمولہ قصبے میں بھی دن بھر مکمل ہڑتال رہی جس کے دوران معمولات زندگی متاثر ہوئے۔ اننت ناگ سمیت جنوبی کشمیر کے سبھی اضلاع میں مکمل ہڑتال کی گئی۔نامہ نگار ملک عبدالسلام کے مطابق قصبہ اننت ناگ ،بجبہاڑہ ،کھنہ بل ،نوگام ،شانگس اور دیگر مقامات پر بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔ضلع اننت ناگ میں ہڑتال کے نتیجے میں بازاربند تھے تاہم مسافر ٹرانسپورٹ سڑکوں پر روان دواں تھا۔کولگام میں مکمل ہڑتال کی گئی جس کے دوران بازاروں میں دکانیں بند رہیں جبکہ سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب رہا۔ سرکاری دفاتر میں بھی ملازمین کی حاضری کم رہی تاہم کسی بھی جگہ سے کسی ناخوشگوار واقعے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔پلوامہ ،شوپیان سے موصولہ اطلاعات کے مطابق دن بھر مکمل ہڑتال کی گئی۔