۔12برسوں سے لفٹ سکیم پائیہ تکمیل تک پہنچ نہ سکی | پونچھ کے کلائی گائوں میں محکمہ جل شکتی کے خلاف شدید احتجاج

حسین محتشم
پونچھ//ضلع پونچھ کے گائوں کلائی میں عوام کو پانی کی سخت قلت کا سامنا ہے جس کی وجہ سے عوام پانی خرید کر  پینے پر مجبور ہیں۔پنچایت کی عوام کا کہنا ہے کہ سال 2010 میں یہاں ایک لفٹ اسکیم منظور ہوئی تھی جس کیلئے اس وقت کی حکومت نے کروڑوں روپے واگذار کئے مگر 12سال گزر جانے کے بعد بھی لفٹ نہ چل سکی۔کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے مقامی شخص محمد حفیظ بجاڑ نے کہا کہ کلائی پنچایت میں عوام کو کئی پریشانیاں ہیں جن میں پانی کی عدم دستیابی سب بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کئی مرتبہ ضلع انتظامیہ کے اعلی افسران سے لیکر چھوٹے ملازمین سے گزارش کر چکے ہیں اور اعلی حکام کو کئی ریزولیشن لکھ چکے ہیں کوئی حل نہ نکل سکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جب محکمہ جل شکتی سے بزریع آر ٹی آئی ہلاں کلاء پْل سے اپر کلاء تک واٹر سسٹم سکیم کے متعلق جانکاری حاصل کی تو ہم چونک گئے جب پتہ چلا کہ ریکارڈ میں گائوں کلائی میں لفٹ اسکیم چل رہی ہے اور عوام کو پانی بھی مل رہا ہے مگر زمینی سطح پر ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ ہمیں پتہ چلا ہے کہ اس لفٹ اسکیم کے نام پر سرکار کا دو کروڑ روپیہ بھی خرد برد کر دیا گیا ہے اب ہم مرکزی سرکار سے لیکر کے مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں کشمیر انتظامیہ سمیت ضلع انتظامیہ پونچھ اور مقامی پنچایتی عہدیداروں سے یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ جو واٹر اسکیم آپ کاغزات پر دکھا رہے ہیں وہ گرونڈ پر کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا اس کے علاوہ یہاں چند واٹر ٹنک بنائے گئے ہیں کچھ مشینری بھی رکھی گئی ہے جو خراب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اعلی حکا سے اپیل کرتے ہوئے کہاوہ اس مسلے پر سنجیدگی سے نوٹس لیں اور فوراً اس معاملہ کی سی بی آی سے تحقیق کروایی جائے ساتھ ہی جتنا کام ہو چکا ہے اسے بچایا جائے اور اس لفٹ اسکیم کو بحال کیا جائے تاکہ عوام راحت کی سانس لے سکے۔اس موقع پر  محمد حفیظ بجاڑ ، حفیظ اللہ ، قاضی عبدل مجید ، محمد حسین ، محمد حنیف ، محمد خرشید ، منیرہ بی ، خرشیدہ بی و دیگران موجود تھے۔