۔ 67فیصد خواتین خون کی کمی سے متاثر | غیر حاملہ 67اور 33فیصدحاملہ خواتین شامل،56فیصد کا تعلق دیہی علاقوں سے

پرویز احمد

سرینگر //جموں و کشمیر میں مجموعی طور پر 67فیصد خواتین میں خون کی کمی ہے۔ ان میں شہری علاقوں میں 43فیصد جبکہ 56فیصد خواتین کا تعلق دیہی علاقوں سے ہے۔ خون کی کمی سے جوج رہی خواتین میں 67فیصد غیر حاملہ اور 33فیصد خواتین حاملہ ہیں۔نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کے مطابق کشتواڑ میں 65.3فیصد، کولگام میں 63.2فیصد اور گاندربل میں سب سے زیادہ63فیصد خواتین خون کی کمی سے جوج رہی ہیں۔ پونچھ میں شرح سب سے کم27فیصد جبکہ کشمیر میںسب سے کم شرح شوپیان میں 33فیصد ہے۔ سرینگر ضلع میں حاملہ خواتین میں سے 33.5فیصد میں خون کی کمی پائی جاتی ہے جبکہ ضلع میں 38.8فیصد غیر حاملہ خواتین میںاسکی کمی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان میں سے 15سے24سال کی عمر کی 30.69فیصد، 25سے 34سال تک 30.61فیصد جبکہ 35سے 49سال تک میں 38.70فیصد خواتین میں خون کی کمی پائی جاتی ہے۔ خواتین کی اقتصادی حالت کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ 8.70فیصد خواتین کا تعلق انتہائی غریب گھرانوں، غریب گھرانوں سے 13.91فیصد،متوسطہ گھرانوں سے 18.18فیصد، امیر گھرانوں سے 23.67فیصد جبکہ زیادہ امیر گھرانوں سے تعلق رکھنے والوں میں 35.55فیصد خواتین میں خون کی کمی پائی جاتی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں مجموعی طور پر 56فیصد جبکہ شہری علاقوں میں 43فیصدخواتین خون کی کمی کی شکار ہیں۔ کشمیر یونیورسٹی پاپولیشن ریسرچ سینٹر کی تازہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 15سے16 سال کی عمر کی تعداد48.9فیصد ہے جو 2020تک بڑھ کر 65.9فیصدہوگئی ہے۔ جموں و کشمیر کی خواتین میں خون کی کمی کی وجوہات کا تذکرہ کرتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئرن، فولیٹ اور وٹامن B12کی کمی سب سے بڑی وجہ سامنے آئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سبزی خور خواتین میں خون کی کمی نمایا ںنظر آرہی ہے اور متوازن غذا کی فراہمی سے خواتین میں خون کی کمی کو دور کرنے میںاہم ہے۔