۔ 59فیصد رائے دہی ۔24نشستوں پر ووٹنگ مکمل،219امیدواروں کی قسمت مشینوں میں بند

voters queue up to cast their ballots at a polling station during the first phase of assembly elections in Pulwama, south of Srinagar

کشتواڑ میں77فیصد اور پلوامہ ضلع میں سب سے کم 46 فیصد پولنگ

جموں//جموں و کشمیر میں بدھ کے روز اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں تقریباً 59 فیصد ٹرن آئوٹ درج کیا گیا جوگزشتہ7 انتخابات میں سب سے زیادہے۔چیف الیکٹورل آفیسر پی کے پولے نے کہا کہ پولنگ پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوئی۔تاہم، انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار عارضی ہیں اور دور دراز علاقوں اور پوسٹل بیلٹ سے حتمی رپورٹس موصول ہونے کے بعد اس میں جزوی اضافہ ہوسکتا ہے۔انتخابات کے پہلے مرحلے میں7 اضلاع کی 24 نشستوں کا احاطہ کیا گیا۔پولنگ شام 6 بجے ختم ہونے کے بعدمیڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے پولے نے کہا کہ انتخابات بغیر کسی ناخوشگوار واقعہ کے پرامن طور پر ختم ہوئے۔انہوں نے کہا کہ چند پولنگ سٹیشنوں میں ہاتھا پائی یا جھگڑے کے کچھ معمولی واقعات کی اطلاعات ہیں لیکن “کوئی سنگین واقعہ” پیش نہیں آیا جس سے دوبارہ پولنگ پر مجبور ہو سکے۔انہوں نے کہا “گزشتہ سات انتخابات 4لوک سبھا اور 3اسمبلی میں 59 فیصد پولنگ فیصد سب سے زیادہ تھی‘‘۔انہوں نے کہا کہ ووٹر ٹرن آئوٹ میں اضافہ کو سیکورٹی کی بہتر صورتحال، سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی فعال شرکت سمیت مختلف عوامل سے منسوب کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشتواڑ ضلع میں سب سے زیادہ 77 فیصد ٹرن آئوٹ ریکارڈ کیا گیا، جب کہ پلوامہ ضلع میں سب سے کم 46 فیصد ٹرن آئوٹ ہوا۔پولے نے امید ظاہر کی کہ 25 ستمبر اور 1 اکتوبر کو بقیہ دو مرحلوں میں بھی زیادہ پولنگ فیصد دیکھنے کو ملے گا۔جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں جوش و خروش کے ساتھ ووٹ ڈالے گئے۔پولنگ 7 اضلاع یعنی پلوامہ، شوپیان، کولگام، کشتواڑ، اننت ناگ، رام بن اور ڈوڈہ میں 24 حلقوںمیں قائم 3276 پولنگ اسٹیشنوں میں ہوئی۔ ان 7 اضلاع میں سے ہر ایک میں جہاں آج ووٹنگ ہوئی، ووٹنگ کی شرکت لوک سبھا 2024 کے انتخابات کے دوران ہونے والی شرکت سے زیادہ رہی۔ جموں اور کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے دوران دیکھے گئے رجحان پر مبنی پولنگ سٹیشنوں پر 58.58 فیصد ووٹ ڈالے گئے، جو پچھلے 35 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔پہلے مرحلے میں کل 219 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں جن میں سے 9 خواتین امیدوار ہیں۔ کشمیری تارکین وطن ووٹروں کو جموں (19)، ادھم پور (1) اور دہلی (4) میں 24 خصوصی پولنگ اسٹیشنوں کے ذریعے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کا بھی اختیار دیا گیا تھا۔ سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی جانب سے جلسوں، میدانوں، ہالوں وغیرہ کے لیے اجازت طلب کرنے کے لیے مرحلہ 1 سے پہلے 4458 درخواستوں کی شفاف اور بروقت منظوری کو یقینی بنایا ہے۔