سرینگر//چلہ کلان کے ساتویں روز ہی سرینگر میں سردی کا 28 سالہ ر یکارڈ ٹوٹ گیاہے اس بیچ محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں میں خشک موسم کے چلتے کم سے کم درجہ حرارت میں مزید گراوٹ آنے کا امکان ظاہر کیا ہے ۔سرینگر میں سخت ترین سردی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کو یہاں رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی7.6ڈگری سیلشیس تک گر گیا اور یوں وادی میں سردی کا نیا ریکارڈ قائم ہوگیا۔محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کو سردی کا 28سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے ۔محکمہ کے مطابق سرینگر میں سردی کا گذشتہ ریکارڈ 1990میں قائم ہوا تھا جب7دسمبرکو کم سے کم درجہ حرارت8.8ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد 31دسمبر2007کو کم سے کم درجہ حرارت منفی7.2ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا اور یوں محکمہ موسمیات کے مطابق گذشتہ رات پچھلے28برس میں سب سے سرد ترین رات ریکارڑ ہوئی۔ وادی کے سیاحتی مقام پہلگام میں گذشتہ رات کا درجہ حرارت منفی8.3ڈگری جبکہ گلمرگ میں منفی9ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات نے کہا کہ لداخ خطے کے لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی8.4ڈگری، کرگل میں منفی16.2ڈگری سیلشیس جبکہ دراس میں منفی 20.6ڈگری سیلشیس تک پہنچ گیا ہے۔سردی کی شدت کا مقابلہ کرنے کیلئے سرینگر شہر میں جگہ جگہ لوگوں نے سڑکوں پر آگ جلارکھی تھی جبکہ کپوارہ ، بارہمولہ ، بانڈی پورہ ، بڈگام ، کاندربل ، پلوامہ شوپیاں ، کولگام اور اننت ناگ اضلاع کے مختلف بازاروں میں بھی تاجروں نے دن کے دوران اپنی دکانوں کے سامنے آگ جلاکر گرمی کا انتظام کیا ۔اس دوران محکمہ موسمیات نے اگلے کچھ روز تک وادی میں موسم خشک رہنے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیچ کم سے کم درجہ حرارت میں مزید گراوٹ آسکتی ہے ۔