سرینگر //ریاست میں بجلی سپلائی بہتر بنانے کیلئے پرائم منسٹر ڈیولپمنٹ پیکیج کے تحت منظور ہوئے 307.50میگاواٹ کے 15بجلی پروجیکٹوں میں سے صرف ایک کی یٹنڈرنگ ابھی تک مکمل ہوئی ہے اور باقی پروجیکٹوں میں سے کئی ایک کی جہاں مفصل پروجیکٹ رپورٹ تیار نہیں تو کئی ایک یٹنڈرنگ کے عمل سے گذر رہے ہیں۔محکمہ کا کہنا ہے کہ نئے منظور ہوئے بجلی پروجیکٹوں کی مفصل پروجیکٹ رپورٹ تیار کرنے میں وقت لگ رہا ہے ۔معلوم رہے کہ جموں وکشمیر میں پن بجلی کی وسیع تر صلاحیت موجود ہے لیکن حکومتیں اس کو بروئے کار نہیں لاسکی ہیں اور ریاست آج بھی توانائی پیدا کرنے کے معاملہ میں بہت پیچھے ہے۔ ٹرانسفارمروں پر بہت زیادہ لوڈ ہے اور ورکشاپوں میں بجلی نہیں۔بجلی اس وقت سب سے بڑی پریشانی بنی ہوئی ہے اور عملی طور پر کوئی بدلائو نظر نہیں آرہا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 2015میں پرائم منسٹر ڈیولپمنٹ فنڈ سکیم کے تحت ریاست میں 15 پروجیکٹوں کی تعمیر کو منظوری ملی ، جن پر 2000.00کروڑ روپے کا خرچہ آنے کا تخمینہ لگایا گیا لیکن پروجیکٹوں کی تعمیر میں تاخیر ہو رہی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ پی ایم ڈی پی کے تحت دیئے گئے 2 ہزار کروڑ روپے سے ای پی سی کے ذریعہ جموں وکشمیر سٹیٹ پاور ڈولپمنٹ کارپوریشن کو بجلی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیلئے کئی پروجیکٹوں پر کام شروع کیاجاناتھا۔ ان میں پونچھ میں 16میگاوا ٹ پھگلہ ((phagla ریاسی ضلع میں 25میگاواٹ، انس سیکنڈ (ANS11) لداخ کے لیہہ علاقے میں 25میگاواٹ، آئی جی او یوپشی (IGO upshi ) 15میگاواٹ، یوپشی25 میگاواٹ، نیمو چلنگ 25میگاواٹ ،دربک اور شویک 25میگاواٹ کے پروجیکٹ شامل ہیں۔ اسی طرح کرگل میں دراس سٹیج ون 24میگاواٹ ، منج ڈم سانگرہ 20میگاواٹ ،برکو ٹھونیہ 20میگاواٹ، سنکو 20میگاواٹ ،کرگل ہنڈرمان 24میگاواٹ شامل ہیں ۔کپوارہ ،گاندبل اور کولگام میں 43میگاواٹ بجلی کے تین پروجیکٹوں کی تعمیر کو بھی منظوری ملی ہے جن میں کرناہ کپوارہ 12میگاواٹ، ڈرگڈن کولگام 10.50میگاواٹ ،کلن رام واڑی میں 21میگاواٹ کے پروجیکٹ شامل ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ پروجیکٹوں کو منظوری ملنے کے بعد منیجنگ ڈائریکٹر اور ٹیکنکل ٹیم کے دورہ کرنے پر 2 بجلی پروجیکٹوں جن میں 10.5میگاواٹ ڈرگڈن کولگام اور 20میگاواٹ بارکو کرگل شامل ہیں، کو اس کام کیلئے قابل عمل نہیں پایاگیا اور باقی پروجیکٹوں کے ڈی پی آر اور یٹنڈرنگ کا عمل ابھی بھی جاری ہے۔محکمہ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ کچھ ایک بجلی پروجیکٹوں کی یٹنڈرنگ کی گئی تھی تاہم تعمیراتی کمپنیوں کی جانب سے ٹینڈرنگ کے عمل میںمنفی رد عمل کی وجہ سے اس کام میں تاخیر ہوئی اور ٹینڈرنگ کی تاریخ بڑھاکر ستمبر 2017کی گئی تھی۔ جے کے پی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہ فیصل نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پروجیکٹوں کے ڈی پی آر تیار کرنے میں وقت لگتا ہے اور محکمہ پوری کوشش کر رہا ہے کہ ان کی یٹنڈرنگ مکمل ہو اور ان پر کام شروع کیا جائے ۔ڈاکٹر شاہ نے کہا کہ ابھی تک صرف 12 میگاواٹ بجلی پروجیکٹ چھیاری کرناہ کی یٹنڈرنگ مکمل ہو گئی ہے اور ایک ہفتہ کے اندر اندر اس کو منظوری دی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ابھی پانچ بجلی پروجیکٹ انڈر یٹنڈرنگ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 6بجلی پروجیکٹوں کے ڈی پی آر تیار ہو کر محکمہ کے پاس پہنچ گئے ہیں اور باقی پروجیکٹوں کے ڈی پی آر اپریل کے آخر تک محکمہ تک پہنچ جائیں گے ۔