۔۔ کوکر ناگ جھڑپ میں زخمی شہری چل بسا،مہلوکین کی تعداد3 | ادہم پور میں فائرنگ کا تبادلہ | کشتواڑ کے جنگلات میں آمنا سامنا ، ملی ٹینٹ فرار

Oplus_131072

عارف بلوچ+عاصف بٹ+سمت بھارگو

اننت ناگ+کشتواڑ+جموں // اہلن گڈول کوکرناگ میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان تصادم میں زخمی ہونے والے دو شہریوں میں سے ایک کی موت واقع ہوگئی، جس سے مرنے والوں کی تعداد تین ہوگئی ہے۔سنیچر کو 2فوجی اہلکار حوالدار دیپک کمار یادو اور نائیک پروین شرما مارے گئے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ19آر آر ، 164سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے کم سے کم 4ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع پرسنیچر کی دوپہر جنگلاتی علاقے کا محاصرہ کرنے کی کوشش کی جس کے دوران ملی ٹینٹوں نے تلاشی پارٹی پر اندھا دھند گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں دو فوجی اہلکار ہلاک جبکہ چار دیگر اہلکار اور 2شہری زخمی ہوئے۔واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسزنے ڈوڈہ کیساتھ لگنے والے گھنے جنگلات میں انسداد دہشت گردی آپریشن شروع کیا۔زخمی فوجیوں کو فوری طور پر طبی مرکز منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔جبکہ ایک زخمی شہری، جو مقامی نوجوان بتایا جاتا ہے، اتوار کی صبح زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔ سری نگر میں دفاعی ترجمان نے ایک بیان میں کہا”اس سے قبل انسانی اور الیکٹرانک ذرائع سے اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ 5 اگست کو 24 جولائی کے مہینے میں ڈوڈہ علاقے میں ذمہ دارملی ٹینٹ، کشتواڑ رینج کے پار جنوبی کشمیر کے کپرن علاقے میں گھس گئے تھے”۔انہوں نے کہا کہ راشٹریہ رائفلز اور جموں و کشمیر پولیس نے تب سے ان کا انتھک سراغ لگایا ہے اور 9 اور 10 اگست کی درمیانی شب کپرن کے مشرق میں پہاڑوں میں واقع علاقے میں عین مطابق آپریشن شروع کیا گیا ، جہاں یہ دہشت گرد مبینہ طور پر چھپے ہوئے تھے۔ترجمان نے کہا کہ 10 اگست کو تقریبا ً2 بجے مشکوک نقل و حرکت دیکھی گئی، چیلنج کرنے پرملی ٹینٹوں کی جانب سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس میں دو فوجی اہلکار اور دو شہری زخمی ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ زخمی شہریوں کے دہشت گردی کے واقعات کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔
کشتواڑ
ضلع کشتواڑ کے ایک دور افتادہ علاقے میں سنیچر و اتوار کو سیکورٹی فورسز و ملی ٹینٹوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا لیکن ملی ٹینٹ بھاگنے میں کامیاب ہوئے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ سنیچر و اتوار کی درمیانی شب اْس وقت فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جب فوج اور نیم فوجی اہلکاروں کی مدد سے پولیس نے ملی ٹینٹوں کی نقل و حرکت کی اطلاع کے بعد نوناٹا ناگسینی پیاس اور ملحقہ علاقوں میں تلاشی مہم شروع کی۔ نوناٹو کے قریب رات گیارہ بجے دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو صبح پانچ بجے تک جاری تھا جسکے بعدفائرنگ کا سلسلہ بندہوگیا۔ پولیس نے کہا کہ علاقے میں اضافی کمک بھیج دی گئی ہے اور ملی ٹینٹوں کی تلاش کے لیے آپریشن بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ سیکورٹی فورسز نے مچیل یاترا کو عارضی طور معطل کیا تھا، جسے کی گھنٹوں کے بعد دوبارہ بحال کردیاگیا۔ یہ علاقہ ضلع ہیڈکوارٹر سے چالیس کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔

ادھم پور
جموں کے ادھم پور ضلع کے بالائی علاقوں کے خانید علاقے میں اتوار کو سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان تازہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔اس سے پہلے، منگل کو، اودھم پور ضلع کے بسنت گڑھ تھانے کے خانیڈ اور پردیی علاقوں میں شروع کی گئی ملی ٹینٹ مخالف کارروائی کے دوران اس علاقے میںملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان رابطہ قائم ہوا تھا لیکن ملی ٹینٹ فرار ہوئے تھے۔فائرنگ کا تبادلہ منگل کے روز مختصر مدت تک جاری رہا جس کے بعد گھنے جنگلات اور دشوار گزار علاقوں پر مشتمل علاقے میں آپریشن جاری تھا۔حکام نے بتایا کہ5روز بعداتوار کواسی علاقے میں سیکورٹی فورسز اورملی ٹینٹوںکے درمیان گولیوں کا تازہ تبادلہ ہوا جو کچھ دیر تک جاری رہا۔پولیس نے کہا’’ علاقے میں گزشتہ کئی دنوں سے آپریشن جاری تھا جب فورسز اورملی ٹینٹوںکے درمیان رابطہ قائم ہوا اور فائرنگ کا مختصر تبادلہ ہوا‘‘۔انہوں نے مزید کہا، “علاقے میں جاری آپریشن میں تیزی لائی گئی ہے۔”یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ادھم پور ضلع کے بالائی اور گھنے جنگلاتی علاقوں میں کچھ گروپوں کی موجودگی کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

دو فوجیوں کی ہلاکت | راجناتھ سنگھ اور ایل جی کا خراج عقیدت
عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اننت ناگ میںمہلوک دو فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔راجناتھ سنگھ نے اتوار کو اپنی ایکس پوسٹ میں کہا، “کو ہندوستانی فوجیوں کے نقصان پر بہت دکھ ہوا ہے،سوگوار خاندانوں سے میری دلی تعزیت، دکھ کی اس گھڑی میں قوم ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے‘‘۔ادھرلیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آپریشن کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ہیو دیپک کمار یادو اور پروین شرما کو پھولوں کی چادر چڑھائی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”میں اپنے بہادروں کی بے مثال جرات کو سلام کرتا ہوں، جنہوں نے قوم کے لیے عظیم قربانیاں دیں، ان کی بہادری اور قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا‘‘۔