نئی دہلی//ملک کی بڑھتی فوجی طاقت، ثقافتی ورثے اور کثرت میں وحدت کی رنگا رنگی کے منظر کے ساتھ یوم جمہوریہ کی پریڈ میں دس آسیان ممالک کی تہذیب و ثقافت کی جھلک دکھائی دی۔ اس بار یوم جمہوریہ کی تقریب کی بڑی خصوصیت یہ تھی کہ پہلی بار مہمان خصوصی کے طور پر دس ممالک کے صدور یا حکومت کے سربراہان موجود تھے۔ یہ سبھی سلامی کے اسٹیج پر صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے ساتھ بیٹھے تھے۔ عام طور پر یوم جمہوریہ کی تقریب میں ایک ہی ملک کو مہمان خصوصی کے طورپر مدعو کیا جاتا ہے۔حفاظت کے چا ق و چوبند انتظامات کے دوران منعقدہ اس بڑی تقریب کی توجہ کا مرکز سرحدی محافظ دستہ کے 113 جانباز کمانڈوں کے موٹر سائیکل پر کھڑے ہوکر حیرت انگیز کرتب رہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان کے اسکولی بچوں کے ذریعہ آسیان ممالک کے لباس میں ملبوس وہاں کے رقص، ملک میں ہی تیار کئے جارہے طیارہ بردار آئی این ایس وکرانت اور اس پر تعینات مارکوس کمانڈو، پہلی بار تقریب میں شامل ہوئے۔رودر لڑاکو ہیلی کاپٹر نیز لڑاکو طیاروں کی کرتبازی بھی توجہ کا مرکز رہی۔صبح وزیراعظم نریندر مودی نے تینوں افواج کے سربراہوں کی موجودگی میں انڈیا گیٹ پر واقع امر جوان جیوتی پر گلہائے عقیدت نذر کرکے قوم کی جانب سے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے ارکان نیز تینوں افواج کے سربراہان ، صدر اور تینوں فوج کے سپریم کمانڈر رام ناتھ کووند کا استقبال کیا۔ صدر جمہوریہ کو سلامی اسٹیج پر 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ اس کے بعد صبح دس بجے وجئے چوک سے خوبصورت پریڈ شروع ہوئی جو تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد لال قلعے پر ختم ہوئی۔پریڈ کے آغاز میں فوج کے پانچ ایم آئی۔17 ہیلی کاپٹر نے فلائی فاسٹ کیا اور گلاب کی پنکھڑیاں برسائیں۔ ان پر قومی پرچم، تینوں فوجوں کے پرچم نیز آسیان کا پرچم لہرارہا تھا۔ اس کے بعد پریڈ کے کمانڈر اور دلی خطے کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹننٹ جنرل است مستری اور چیف آف اسٹاف میجر جنرل راج پال پونیا کی سلامی کے ساتھ پریڈ کا باضابطہ طور پر آغاز ہوا۔ ان کے پیچھے کھلی جیپ میں دو پرم ویر چکر اور تین اشوک چکر حاصل کرنے والے کھلی جیپ میں راج پتھ سے نکلے۔ اس کے بعد ہندوستانی فضائیہ کے جوان آسیان کے پرچم کے ساتھ سبھی دس آسیان ممالک برونئی، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاوئوس، ملیشیا، میانمار، ملیشیا، فلپائنس، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویتنام کے پرچم لیکر راج پتھ سے گزرے۔اس کے بعد ملک کی فوجی طاقت کی علامت تین ٹی۔90 ٹینک، دو برہموس اور دو آکاش میزائل اور بھیشم ٹینک ملک کے عوام کو سرحدوں کی حفاظت کے تئیں یقین دلاتے ہوئے نظر آئے۔ فضائیہ کے لڑاکا ہیلی کاپٹر رودر پہلی بار راج پتھ پر گزرتے ہوئے نظر آئے۔ پریڈ میں فوج کی نمائندگی 61 کیل وری کے گھڑسواروں، سات میکانائزڈ کالم، 6 مارچنگ دستے اور مارچنگ بینڈ نے کی۔ اس میں پنجاب رجمنٹ، مراٹھا انفینٹری، ڈوگرا رجمنٹ، رجمنٹ آف آرٹیلری اور لداخ اسکاوٹس شامل تھے۔فضائیہ کی جھانکی میں ملک کی خود انحصاری کی جانب بڑھتی فضائیہ کی تصویر پیش کی گئی جس میں ملک میں ہی تیار لڑاکا طیارہ تیجس، رودر ہیلی کاپٹر، رودر رڈار اور آکاش میزائل کی نمائش کی گئی تھی۔ یہ پہلا موقع ہے جب رودر ہیلی کاپٹر کو یوم جمہوریہ کی پریڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ سابق فوجیوں کی جھانکی میں فوج اور ملک کے لئے باعث فخر رہے مارشل آف دی ایئر فورس، ارجن سنگھ کو بھی دکھایا تھا۔ ساتھ ہی ملک کی خواتین طاقت کی جھلک پیش کرتے ہوئے فضائیہ کی تین افسران کو بھی جھانکی میں جگہ دی گئی۔ فضائیہ کے مارچنگ دستے اور بینڈ نے بھی راج پتھ پر سب کو محظوظ کیا۔ یوم جمہوریہ پریڈ میں اس بار فضائیہ کے 38 جنگی طیارے ، ہیلی کاپٹر نیز مال بردار طیاروں نے گرج کے ساتھ راج پتھ پر طاقت کا مظاہرہ کیا۔بحریہ کی جھانکی میں میک ان انڈیا پر زور دیتے ہوئے ملک میں ہی تیار کئے جانے والے پہلے طیارہ بردار آئی این ایس وکرانت کی جھلک نظر آئی جس پر جدید ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ ملک کے سمندری محافظ مارکوس کمانڈوز بھی تعینات تھے۔ ساتھ ہی بحریہ میں خواتین کی طاقت کی علامت بن کر ابھرنے والی جہاز راں ٹیم بھی علامتی طور پرنظر آئی۔ اس مہم کے تحت بحریہ کی چھ جانباز افسران ملک میں ہی تیار کی گئی شپ آئی این ایس تارینی میں سمندر کے راستے دنیا کا چکر لگانے کی مہم پر نکلی ہوئی ہیں۔ ملک کی ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کی جھانکی میں نربھے میزائل نظام اور اشونی رڈار نظام کی طاقت کا نمونہ بھی پریڈ میں دیکھنے کو ملا۔
۔یوم جمہوریہ 2018
