یکم اپریل سے قومی تعلیمی کلینڈر رائج ہوگا:چیف سیکریٹری

نیوز ڈیسک
سرینگر//حکومت نے کہا ہے کہ یکم اپریل سے قومی تعلیمی پالیسی جموں کشمیر میں بھی نافذ ہوگی اور اب جموں کشمیر کا تعلیمی کلینڈر قومی کلینڈر کے مطابق ہوگا۔اس ضمن میں پہلے کالجز میں یہ پالیسی نافذ العمل ہونے جارہی ہے اور اکتوبر میں اسے نچلے سطح کے تعلیمی اداروں میں متعارف کرایا جائیگا۔اس حوالے سے چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جموں و کشمیر میں قومی تعلیمی پالیسی ( این ای پی ) 2020 کے نفاذ کے طریقوں کا جائیزہ لینے اور اس پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے منعقدہ ایک میٹنگ کی صدارت کی ۔ میٹنگ میں بائیو ایجوکیشن کے پرنسپل سیکریٹری روہت کنسل ، یو ٹی کی مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور ہائیر ایجوکیشن اور اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی ۔ ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ موجودہ سال تعلیمی نظام کے حوالے سے تبدیلی کا سال ہو گا اور اس عمل میں اہم تبدیلیوں کی ضرورت ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ یو ٹی یکم اپریل سے این ای پی کو نافذ کرے گا اور وی سیز سے اس کے نفاذ میں آسانی سے منتقلی کیلئے اختیار کئے جانے والے طریقوں کے بارے میں تجاویز طلب کیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے تعلیمی کلینڈر کو قومی اکیڈمک کلینڈر کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور ایک کلینڈر پر منتقل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یکساں کلینڈر سسٹم کو اپنانے سے جموں و کشمیر کے طلبا کا وقت بچ جائے گا اور وہ مختلف مسابقتی امتحانات میں ملک کے باقی حصوں کے طلبا کا مقابلہ کر سکیں گے ۔ انہوں نے تعلیمی اداروں کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی پر زور دیا اور کہا کہ یونیورسٹیوں کو ایسے کالجوں کی نگرانی کرنی چاہئیے جو تعلیمی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے اسکولوں کی نگرانی کریں گے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یونیورسٹیوں کو تعلیم میں عمدگی کا پیچھا کرنا چاہئے اور جموں و کشمیر کی یونیورسٹیوں کو بہترین درجہ بندی میں شامل ہونے کیلئے کام کرنا چاہئے ۔ تحقیق اور پیشہ وارانہ ترقی میں یونیورسٹیوں کے زیادہ کردار پر زور دیتے ہوئے چیف سیکریٹری نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو اختراعات کا مرکز بن کرطلباء کو سرکاری ملازمتوں کی خواہش نہیں کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام جامعات کو تمام اجزاء میں ہر قسم کا تعاون فراہم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے مالیاتی بجٹ کا فوکس خاص طور پر کلسٹر یونیورسٹیوں میں تدریسی وسائل کے حوالے سے موجود خلاء کو دور کرنا ہو گا ۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ ہم اسکول کی تعلیم پر جس طرح کے اخراجات کر رہے ہیں ہمیں بڑی تبدیلی اور شاندار نتائج لانے کی ضرورت ہے ۔ چیف سیکرٹری نے وی سیز کو طلباء کی رائے کیلئے ایک مضبوط فریم ورک تیار کرنے کی بھی ہدایت دی کیونکہ تعلیمی تاثرات کامیابی سے زیادہ مضبوط اور مستقل طور پر جڑے ہوئے ہیں اور اعلیٰ تعلیم کی طرف منتقلی میں مدد کرتے ہیں ۔