لکھنؤ // حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (AIMIM) نے اتر پردیش اسمبلی انتخابات 2022 کیلئے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کردی ہے۔ پارٹی کی پہلی فہرست میں 9 سیٹوں کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس میں پہلے مرحلے کے 8 اور دوسرے مرحلے کے ایک امیدوار کو شامل کیا گیا ہے۔بہر حال یوپی اسمبلی انتخابات میں جیسے جیسے وقت کم ہوتا جا رہا ہے، سیاسی پارٹیوں کے دل کی دھڑکنیں بھی تیز ہوتی جا رہی ہیں۔بتادیں کہ اسد الدین اویسی کی پارٹی نے اتر پردیش میں 100 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ آج 9 امیدواروں کے اعلان کے ساتھ ہی پارٹی نے ریاست میں اتحاد کی سیاست کے فلسفہ کو بھی ختم کر دیا ہے۔ رپورٹس کی مانیں تو اسد الدین اویسی مسلسل سماج وادی پارٹی سے رابطے میں تھے اور وہ چاہتے تھے کہ سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد ہوجائے ، لیکن ایس پی سپریمو اکھلیش یادو کو اویسی کی پارٹی پر کوئی بھروسہ نہیں تھا۔ اب ان کی پارٹی انتخابی میدان میں تنہا ہی اتری ہے۔اس سے پہلے اوم پرکاش راج بھر نے اسد الدین اویسی کے ساتھ مل کر بھاگیداری سنکلپ موچہ کا اعلان کیا تھا۔ یہ مورچہ زیادہ دنوں تک نہیں چل سکا اور راج بھر اکھلیش یادو کی سائیکل پر سوار ہو گئے۔ اس کے بعد اویسی کو امید تھی کہ راج بھر انہیں اپنے ساتھ لیں گے اور ایس پی کی رضامندی سے کچھ سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے، لیکن اکھلیش نے اویسی کی پارٹی کو گلے لگانے سے پرہیز کیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ اس مرتبہ پارٹی اتر پردیش کے انتخابات میں اکیلے ہی تال ٹھوک رہی ہے۔
عامی آدمی پارٹی(عاپ) نے 150امیدواروں کی فہرست جاری کی
لکھنوئو//(یواین آئی) عام آدمی پارٹی(عاپ) نے اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لئے 150امیدواروں کے نامو ں پر مشتمل اپنی پہلی فہرست جاری کردی ہے۔پارٹی کے ریاستی انچارج و راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے یہاں پارٹی کے ریاستی دفتر میں امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کرتے ہوئے کہا کہ فہرست میں 25امیدوار اوبی سی،31ایس سی،36برہمن،14اقلیتی،6کایستھ،کاروباری شعبے سے 7امیدواروں کو جگہ دی گئی ہے۔ ان کے انتخابات میں ان کی صاف ستھری شبیہ اور مقبولیت کو دھیان میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پارٹی ریاست کی سبھی 403سیٹوں پر بدعنوانی، مہنگائی، غریبی اور روزگار کے مسئلے پر انتخاب لڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی مفت بجلی، پانی، بہتر تعلیم اور بہتر طبی سہولیت کے وعدے پر قائم ہے۔ اب تک ریاست کی عوام بی جے پی، ایس پی،کانگریس اور بی ایس پی کے جھوٹے وعدوں پر چھلے گئے ہیں لیکن عاپ کے قول و فعل میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اسے دہلی کے لوگ بہتر سمجھتے ہیں۔