سری نگر//صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پول کا کہنا ہے کہ یوکرین میں پھنسے کشمیری طلبا صحیح سلامت ہیں اور اُن کی واپسی کے لئے حکومت کوشاں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مرکزی وزارت خارجہ نے اپنا ایک کنٹرول روم کھولا ہے تاکہ والدین اپنے بچوں کے ساتھ فون پر رابط قائم کر سکیں۔
کووڈ کے بارے میں صوبائی کمشنر نے کہاکہ کورونا کا خطرہ اب بھی برقرار ہے کیونکہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اومیکرون کی ذیلی قسم مختلف ممالک میں پھیل چکی ہیں لہذا احتیاط برتنے کی سخت ضرورت ہے۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے جواہر لال نہرو ہسپتال رعناواری میں بچوں کو پلس پولیو کے قطرے پلانے کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے بتایا کہ یوکرین میں قریباً 215 کشمیری مختلف یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
اُن کے مطابق سبھی بچوں کو صحیح سلامت گھرپہنچانے کی خاطر مرکزی وزارت خارجہ نے اقدامات اُٹھائے ہیں اور کل ہی ایک جہاز پولینڈ سے ممبئی پہنچا جس میں یوکرین میں پھنسے طلبا کو لایا گیا۔
صوبائی کمشنر کشمیر نے مزید بتایا کہ مرکزی حکومت نے پھنسے ہوئے طلبا کے ساتھ رابط قائم کرنے کی خاطر ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا اور وہاں سے والدین اپنے بچوں کے ساتھ رابط قائم کرسکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کشمیر ی طلبا کی گھر واپسی کو یقینی بنانے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھا رہی ہیں۔
کووڈ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پول نے کہاکہ ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی دن رات محنت کے باعث وادی کشمیر میں کووڈ پرقابو پایا گیا ہے۔
ڈویژنل کمشنر کشمیر نے تاہم واضح کیا کہ ابھی بھی خطرہ برقرار ہے لہذا احتیاطی تدابیر پر من وعن عمل کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے اومیکرون کی ذیلی قسم کے بارے میں اتنباہ جاری کیا ہے لہذا ہمیں اب بھی سخت احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پول نے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر کے ہمراہ جواہر لال نہرو میموریل ہسپتال میں بچو ں کو پلس پولیو کے قطرے پلائیں۔
صوبائی کمشنر کے مطابق محکمہ ہیلتھ نے گیارہ لاکھ کے قریب بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس ضمن میں 22 ہزار ملازمین تین ہزار پولیو بوتھوں پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جو آج نہیں آسکیں اُنہیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ محکمہ پیر سے گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے ویکسین دیں گے۔