سرینگر//وادی میں یوم قدس اور یوم کشمیر کے سلسلے میں کئی احتجاجی ریلیاں برآمد ہوئیں اورفلسطین اورعالم اسلام کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے ’یومِ قُدس‘ اور ’یومِ کشمیر‘ کے طور منائے جانے والے جمعة الوداع کی مقدس تقریب کے موقع پر جامع مسجدسرینگر کو سیل کرکے نماز کیلئے بند رکھنے، کرفیو نافذ کرنے اور آزادی پسند قیادت کو نظربند رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مسلمانوں کے دینی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی ظالمانہ کارروائی ہے جوناقابل برداشت ہے اور نہ حکومت کی طرف سے اس کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز پیش کیا جانا ممکن ہے۔ موصولہ بیان کے مطابق سید علی گیلانی نے اس بات پر زبردست حیرانگی اور افسوس کا اظہار کیا کہ مقامی حکومت ایک عضو ِمعطل بن کر رہ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں براہِ راست ناگپور کی حکمتِ عملی نافذ العمل ہے اور اس کے تحت مسلمانوں کے دینی عقائد اور شعائر کے خلاف باضابطہ ایک جنگ چھیڑ دی گئی ہے۔ گیلانی جو سالہاسال سے خانہ نظربندہیں ،نے میر واعظ عمر فاروق، محمد اشرف صحرائی، شبیر احمد شاہ، ایاز اکبر اور محمد اشرف لایا کو مسلسل نظربند رکھ کر جمعة الوداع کے دن بھی نماز سے محروم کرنے کی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف جب ہندو بھائیوں کی یاترا پر ریاستی بجٹ کا ایک خاصا حصہ خرچ کیا جاتا ہے اور یاتریوں کو ہر ممکن سہولیات بہم پہنچانے کے لیے پوری انتظامیہ کو اوپر سے نیچے تک متحرک کیا جاتا ہے، وہاں دوسری طرف مسلمانوں کی دینی تقریبات اور مقدس ایام پر کرفیو اور ہر طرح کی پابندیاں عائد کی جاتی ہیں اور انہیں عبادات ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔گیلانی کے مطابق یہ دوعملی فرقہ پرستی اور فسطائیت کا واضح ثبوت ہے اور اس سے عیاں ہوجاتا ہے کہ’ہندو بھارت‘ ’مسلم کشمیر‘ کے خلاف برسرِ جنگ ہوگیا ہے اور وہ یہاں کے مسلمانوں کے دینی عقائد اور شعائر کا کوئی احترام نہیں کرتا ہے۔ حریت چیرمین نے ’یوم کشمیر‘ اور’یومِ قُدس‘ کے حوالے سے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے مابین کئی معنیٰ میں مماثلت پائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطینی عوام بدترین قسم کی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں اور ان کا خون پانی کی طرح بہایا جارہا ہے۔ عالمی برادری ان مسائل کو حل کرانے میں کسی قسم کی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی ہے اور اس وجہ سے ان خطوں میں قیمتی انسانی زندگیوں کا اتلاف جاری ہے۔لبریشن فرنٹ کے اہتمام سے بڈشاہ چوک میں احتجاج کیا۔احتجاجی جلوس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے زونل صدر نور محمد کلوال نے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے اور دنیا اس پرخاموش تماشائی ہے۔انہوں نے کہا کہ ”ہم اپنے عزیزوں کے قتل عام پر چپ سادھے نہیں بیٹھ سکتے“۔احتجاجی جلوس کا اہتمام متحدہ مزحمتی قیادت کے مشتہر شدہ پروگرام کے مطابق کیا گیا تھا۔ احتجاجی پروگرام جس میں فرنٹ کے قائدین و اراکین بشمول نور محمد کلوال، مشتاق اجمل ،محمد یاسین بٹ، محمد صدیق شاہ،محمد حنیف اور دوسرے لوگ شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ وادی میں معصوموںکا قتل عام بے دریغ جاری ہے اور ماہ رمضان کریم میں اس بدترین قتل و غارت کا بازار اور بھی گرم کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کی حمایت اور ایماءپر کام کرنے والی فسطائی طاقتیں ماہ رمضان میں کشمیریوں کے خون کی ہولی کھیلنے میں مصروف ہیں ۔اس موقع پر احتجاج میں شامل لوگوں نے آزادی اور شہداءنیز ظلم و جبر اور قتل و غارت گری کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے ۔بعد ازاں یہ احتجاجی جلوس اور دھرنا پرامن طور پر اختتام پذیر ہوگیا۔ تحریک حریت نے مشترکہ مزاحمتی قیادت کے پروگرام کو عملاتے ہوئے مختلف جگہوں پر نماز کے بعد پُرامن احتجاج کیا اور اس سلسلے میں یوم قُدس اور یوم ُکشمیر کے بارے میں پاس کردہ قرار کو پڑھ کر اجتماعات سے منظور کرایا۔ اس موقع پر مقررین نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف منصوبہ بند مکروہ عزائم سے سامعین کو باخبر کیا اور اس بات کی طرف عالمی اداروں کی توجہ مبذول کرائی کہ وہ فی الفور بیت المقدس کو یہودیوں کے قبضہ سے آزاد کرائیں اور اسی طرح جموں کشمیر کی آزادی کے لیے اقدام کریں۔اس سلسلے میں سب سے بڑی تقریب بیت المکرم بارہ مولہ میں ہوئی جہاں بشیر احمد قریشی نے خطاب کیا اور جلوس کی قیادت کی جبکہ حیدرپورہ میں عمر عادل ڈار، سید امتیاز حیدر، نثار احمد، ظہور احمد، سجاد احمد، ارشد احمد اور فیاض احمد نے احتجاجی پروگرام میں شرکت کی اور قرارداد منظور کرائی۔ انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے وادی کے اطراف اکناف میں جمعة الودع کے اجتماعات منعقد ہوئے اور جلوس ہائے یوم قدس و کشمیر برآمد کئے گئے۔ جن مقامامات پر یوم قدس کے بڑے بڑے جلوس برآمد کئے گئے اُن میں مرکزی امام باڑہ بڈگام، قدیمی امام باڑہ حسن آباد سرینگر، جامع مسجد ماگام، امام باڑہ گامدوسونواری، جامع مسجد سونہ پاہ بیروہ، آستانہ میر شمس الدین اراکی چاڈورہ، جامع مسجد اندرکوٹ سمبل ، امام باڑہ چھترگام ، جامعہ مسجد نوگام سمبل ، جامع مسجد سوٹھ کٹرباغ ،امام باڑہ وکھر ون پلوامہ اور امام باڑہ صوفی پورہ پہلگام شامل ہیں۔ یوم قدس کا سب سے بڑا جلوس مرکزی امام باڑہ بڈگام سے انجمن کے سربراہ آغا سید حسن کی قیادت میں برآمد کیا گیا جس میں ہزاروں فرزندان توحید نے شرکت کی۔ شرکائے جلوس نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھارکھے تھے جن پر امریکہ اور اسرائیل کے خلاف اور فلسطین و کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظاہرین فلسطینی مظلوم عوام پر اسرائیلی جارحیت ، یمن پر سعودی فضائی جارحیت، بحرین کے عوام اور عوامی تحریک کے قائدین پر حکومت آل خلیفہ کے مظالم روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور کشمیر میں بھارتی فورسز کی جبروبریبریت کے خلاف نعرے بلند کررلے تھے۔مین چوک بڈگام میں جلوس قدس سے خطاب کرتے ہوئے آغا حسن نے فلسطین اور کشمیر کے دیرینہ مسائل کے تئیں عالمی برادری کی سرد مہری اور عدم توجہی پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کو جو ں کا توں رکھنے سے مشرقی وسطیٰ اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو زبر دست خطرات کا سامنا درپیش ہے۔ اتحاد المسلمین کے اہتمام سے عالمی یوم قدس اور یوم کشمیر کی مناسبت سے نماز جمعہ کے بعد اسرائیلی بربریت اور ظلم وستم کے خلاف اور فلسطینی عوام و دنیا کے مظلوم و مقہور عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے پرامن احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ اس سلسلے میں چھتہ بل سرینگر میں نماز جمعہ کے فوراً بعد عوام کی ایک بڑی تعداد نے اسرائیل اور عالمی استعمار کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین اور احتجاجیوں نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ تھامے رکھے تھے اور احتجاجی امریکہ مردہ باد، اسرائیل مردہ باد،استعمار مردہ باد، کشمیر میں قتل وغارت بند کرو اور اتحاد و اتفاق کے نعرے بلند کررہے تھے۔ جلوس کی قیادت اتحاد المسلمین کے صدر مولانا مسرور عباس کر رہے تھے جو مسجد جامع سجادیہ، چھتہ بل سے نکالا گیا اورپولیس کی رکاوٹ ڈالنے کے باوجود میر محلہ و بمنہ کراسنگ سے ہوتا ہوا چھتہ بل میں اختتام پذیر ہوا جہاں اس روز کے حوالے سے قراردادیں پڑھی گئیں جن کی حاضرین نے نعرہ تکبیر کے ذریعے حمایت کی۔ یوم قدس کے حوالے سے ضلع بارہ مولہ کی مرکزی ریلی تحصیل پٹن میں نکالی گئی۔ پیروان ولایت کے سربراہ مولانا سبط محمد شبیر قمی کی ہدایت پر یوم القدس کی ایک احتجاجی ریلی بانڈی پورہ کے زالپورہ میں برآمد کی جس میں مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کرکے اسرائیل اور امریکہ کے خلاف نعرے بازی کی ۔مظاہرین نے قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی اورمظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مستضعفین کے حق میں زوردار احتجاجی مظاہرے کئے ۔ریلی میں شامل مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر مسلمانان عالم کی نسل کشی روکنے کے نعرے درج تھے۔ ینگ مینز لیگ چیئرمین امتیاز احمد ریشی نے گلاب باغ سرینگر میں نماز جمہ کے موقعہ پر عوام میں ایک قراردادپڑھی اور عوام سے اس کی تائد کرائی ۔ اسلامک پولٹیکل پارٹی کے سربراہ محمد یوسف نقاش اور لبریشن فرنٹ (ح) کے چیئرمین جاوید احمد میر نے شنگلی پورہ نورباغ سرینگر میں ’یوم القدس‘ اور ’یوم ِ کشمیر‘ کے حوالے سے خطاب کیا۔ہانجی ویرہ میں حسب روایت امسال بھی جامع مسجد شریف مسلم بن عقیل کے زیر اہتمام ”یوم القدس “کی ریلی برآمدکی گئی۔ یوم القدس کی اس ریلی کی قیادت حسب سابق مولانا غلام حسین جعفری اور مولانا مقبول جعفری نے انجام دی۔ریلی سرینگر بار مولہ شاہراہ سے ہوتے ہوئے ریشی محلہ میں اختتام پذیر ہوئی۔ کاروان اسلامی کے امیرغلام رسول حامی نے مکہامہ میں جمعتہ الوداع کے موقع پرایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم القدس مسلمانوں کے اتحادکے لئے ایک علامت ہے ۔انہوں نے کہا کہ اللہ اور رسول کی نافرمانی اور دین سے دوری کے باعث آج کے مسلمانوں کا جینا دو بھر ہوچکا ہے اور امت کے سیاسی،سماجی اور مذہبی قائدین کی مصلحت پسندی نے امت مسلمہ کو کھوکھلا کرکے رکھ دیا ہے۔
یوم قدس اور یوم کشمیر
