یوم عاشورہ پر آج شہر میں پابندیاں عائد رہیں گی | سیکورٹی سخت،جلوس نکالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی

سرینگر//وادی میں یوم عاشورہ پر ذوالجناح کے جلوسوں پر آج انتظامیہ کی جانب سے پابندی رہے گی۔ صوبائی کمشنر کشمیر نے پہلے ہی واضح کیا ہے کہ کووڈ کی وجہ سے  محرم کے جلوسوں کو نکالنے کی اجازت نہیں ہوگی تاہم اس کے باوجود گزشتہ وادی کے کئی علاقوں میں عزاداروں نے جلوس برآمد کئے۔یوم عاشورہ پر آج لالچوک اور گر دو نواح میں اضافی فورسز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے،تاکہ کسی بھی صورتحال سے بروقت نپٹا جائے۔ انتظا میہ کے ایک ا فسرنے بتا یا کہ 8محرم کو لاک ڈائون اور سخت سیکورٹی بندو بست کے باوجود محرم جلوسوں کی آڑ میں بد امنی پھیلانے کی کوششوں کو مد نظر رکھتے ہوئے 10محرم یعنی آج 30 اگست کو سرینگر شہر کے خصوصاً شعیہ علاقوں میں اضافی تعداد میں پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی۔ ذرائع کے مطابق ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے ایس ایس پی سرینگر کو ارسال کردہ خطوط میں اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ محرم کے جلوسوں کے دوران نہ صرف بد امنی پھیلانے اور لاک ڈائون رہنما خطوط کی خلاف ورزیوںکے نتیجے میں عام لوگوں کے جان و مال کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ضلع مجسٹریٹ نے سینئر پولیس آفیسراں کو ہدایت دی ہے کہ وہ احتیاطی سیکورٹی اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ حساس علاقوں میں دفعہ144کے تحت 4یا اس سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد کردیں۔ شہر میں سیکورٹی کا سخت ترین بندوبست کیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ پولیس اور فورسز اہلکاروں کو بندشوںکے بغیر علاقوں میں گاڑیوں اور عام لوگوں کی نقل و حمل پر کوئی پابندی یا قد غن نہ لگانے کی ہدایت دی گئی ہے۔وادی کے دیگر اضلاع  بالخصوص شعبہ آبادی والے علاقوں میں بھی ممکنہ ذوالجناح کے جلوس نکالنے کے پیش نظر سخت سیکورٹی کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔
 
 
 

 خمینی چوک میں عزاداروں پر شلنگ اور پیلٹ کا استعمال

۔2کی آنکھیں متاثر،5زخمی،شمس واری میں جلوس بر آمد

بلال فرقانی

سرینگر//خمینی چوک میں عزاداروں پر پیلٹ کا استعمال کیا گیا جس میں دو کی آنکھیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ دیگر 5افراد کو بھی پیلٹ لگے۔ 9محرم کو روایت کے مطابق گاری پورہ سے خمینی چوک تک  جلوس نکالا جاتا رہا ہے اور سنیچر کو بھی یہاں جلوس نکالنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن پولیس نے جلوس کی پیش قدمی روک لی اور عزاداروں کو منتشر ہونے کیلئے کہا لیکن اس موقعہ پر جلوس میں شامل نوجوان ،مشتعل ہوئے جس کے نتیجے میں پولیس کوٹیر گیس کا استعمال کرنا پڑا اور بعد میں پیلٹ بھی استعمال کئے گئے۔پیلٹ لگنے سے کئی عزادار زخمی ہوئے جن میں سے دو کی آنکھیں  بری طرح زخمی ہوئی ہیں۔زخمیوں کو صدر اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔صدر اسپتال سرینگر کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر احمد چودھری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اسپتال میں سنیچر کو پیلٹ سے زخمی ہونے والے 5افراد کو داخل کیا گیاتاہم سبھی زخمیوں کی حالت مستحکم ہے‘‘۔ صدر اسپتال کے شعبہ امراض چشم میں تعینات ایک سینئر ڈاکٹر نے بتایا کہ 5زخمیوں میں سے 2نوجوان آنکھوں میں پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک نوجوان کی دونوں آنکھیں پیلٹ سے متاثر ہوئیں ہیں جبکہ ایک 19سالہ نوجوان کی ایک آنکھ میں چھرے لگے ہیں۔ سینئر ڈاکٹر نے بتایا کہ دونوں زخمیوں کی ابتدائی مرہم پٹی کی گئی ہے اور جراحی کے بعد ہی  انکی صورتحال معلوم ہوگی۔ ادھر سنیچر صبح شمس واری علاقے میں بھی عزاداروں نے جلوس برآمد کرنے کی کوشش کی،اور اندرون راستوں سے خانقاہ تک پہنچے ۔تاہم پولیس نے انکی پیش قدمی روک دی،جس کے بعد وہ اندرونی علاقوں میں نعرہ بازی کرتے رہے۔