یوتھ نیشنل کانفرنس کی احتجاجی ریلی

سرینگر//’’جس کشمیر کو خون سے سینچا ۔وہ کشمیر ہمارا ہے‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے منگل کو یوتھ نیشنل کانفرنس نے نوائے صبح پارٹی کمپلیکس سے پریس کالونی تک احتجاجی ریلی نکالی ۔ریلی کے دوران پارٹی ورکروں نے وادی میں فورسز کی زیاتیوں، بلاجواز گرفتاریوں ، پیلٹ گنوں کے نہ تھمنے والے سلسلے ،کالج اور سکولوں میں گھس کر طلباء وطالبات پر طاقت کا بے تحاشہ استعمال کرنے کے خلاف نعرہ بازی کی ۔یوتھ صوبائی صدر سلمان علی ساگر کی قیادت میں برآمد ہوئی ریلی میں پارٹی ورکروں کے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر ’’ معصوموں کا قتل عام ، بند کرو بند کرو‘،مستقبل کے معماروں کیخلاف جنگ، بند کرو بند کرو‘‘،’ ’پیلٹ گنوں کا استعمال، بند کرو بند کرو‘، ’معصوموں کی گرفتاریاں، بند کرو بندکرو‘اور سرکار مخالف نعرے تحریر تھے۔سیاہ لباس زیب تن کئے مظاہرین’ جس کشمیر کو خون سے سینچا وہ کشمیر ہمارا ہے ‘ کے نعرے لگاتے ہوئے پریس کالونی تک مارچ کیا ۔اس موقعہ پر سلمان ساگر نے کہا کہ موجودہ پی ڈی پی اور بی جے پی مخلوط سرکار نے کشمیر میں ظلم وستم کے تمام ریکارڈ قائم کئے اور نوجوانوں کے خلاف جنگ جاری رکھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی اڑھائی سالہ حکومت نے وادی کے شمال وجنوب میں ظلم وجبر بھرپا کر دیا ہے ،سکولوں اور کالجوں میں گھس کر پیلٹ ، بلٹ اور ٹیئر گیس شلوں کی بوچھاڑ کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ظلم وستم کی ایسی مثالیں کہیں دیکھنے کو نہیں ملیں ہیں جو ان اڑھائی برسوں میں کشمیر وادی میں دیکھنے کو ملیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیلٹ سے نوجوانوں کو نابینا اور اپاہج بنانا معمول بن کر رہ گیا ہے اورنوجوانوں کی زندگیوں کو اجیرن بنا دیا گیا ہے ۔سلمان ساگر نے کہا کہ جس طرح بیروہ کے نوجوان فارق احمد ڈار کو فوجی جیب سے باندھ کر درجنوں بھر دیہات میں گھمایا گیا اُس سے انسانیت شرمسار ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وادی میں ظلم کی انتہا ہ ہو رہی ہے لیکن یہاں کی حکومت خاموش تماشاہی بن کر بیٹھی ہے ۔