عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// بی جے پی کے جموں کشمیر انچارج رام مادھو نے اشارہ دیا ہے کہ جموں و کشمیر ریاستی بحالی شرائط کیساتھ ممکن ہے۔انہوں نے این ڈی ٹی وی کیساتھ ایک انٹرویو میں کہاکہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ مل جائے گا لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس میں کچھ چھوٹی اڑ چنیں ہیں۔انہوںنے کہا کہ بی جے پی نے “ایوان کے فلور پر” ریاستی حیثیت کی واپسی کا عہد کیا ہے۔لیکن اس کے لیے ٹائم فریم کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا، “آپ کو ایک بات یاد ہے، جموں کشمیر نے پچھلے 5 سے 10 سالوں میں کافی فاصلہ طے کیا ہے، اس نے اپنی دہشت گردی پر مبنی شناخت کو ترک کر دیا ہے، یہ ایک بہت ہی پرامن ریاست ہے۔یہاں تک کہ جماعت بھی انتخابی عمل میں شامل ہو گئی ہے، لیکن ریاست میں اقتدار میں رہنے والوں کو یہ یقین دلانا چاہیے کہ وہ علیحدگی پسندی رجحانات کو اس خطے میں واپس نہیں لائیں گے، اس شرائط پر ریاست ممکن ہے”۔انہوں نے مزید کہا”ایسے لوگ ہیں جو جیل میں بند تمام ملی ٹینٹوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں، آرٹیکل 370 کو بحال کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، اس طرح کے رویے کے ساتھ،ملی ٹینٹوں اور علیحدگی پسندوں کو کیسے رہا کیا جائے؟ ، قومی سلامتی کے بڑے مسائل کے لیے یہ مسئلہ بن جاتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا “لیکن ہم اس بات کے حق میں ہیں کہ UT کو جلد از جلد ریاست کا درجہ مل جائے،” ۔ مادھو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ریاستوں کے درمیان تفریق نہیں کرتے اور نہ ہی اس بات پر غور کرتے ہیں کہ کون سی پارٹی اقتدار میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ‘ہم یقینی طور پر جموں و کشمیر کے لوگوں کی بھلائی کے لیے کام کریں گے۔