یشونت سنہا بھاجپا سے الگ

 نئی دہلی//بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خارجہ نے سنیچر کو پارٹی کو خیرآباد کہتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہوکر جمہوریت بچانے کی اپیل کی۔ اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں وزیر خارجہ رہ چکے یشونت سنہا نے سنیچر کو پارٹی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہوکر جمہوریت کے بچائو کی خاطر آگے آنے کی اپیل کی۔ راشٹریہ منچ کے بینر تلے یشونت سنہا نے بھارتیہ جنتا پارٹی سے تمام تعلقات اور رابطے ختم کرنے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج کے بعد میں کسی پارٹی کے ساتھ نہیں رہوں گا اور نہ ہی کسی بھی سیاسی پارٹی سے کوئی رشتہ رکھوں گا۔ آج ملک میں جمہوریت خطرے میں ہے، جن لوگوں نے جمہوریت کو خطرے میں ڈالا ان طاقتوں کو ہم ختم کردیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پٹنہ میرا شہر ہے، آج سے چار سال پہلے ہی میں سرگرم سیاست سے ریٹائر منٹ لے چکا ہوں، میںنے انتخابی سیاست سے خود کو الگ کرلیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ملک کی بات آئے گی تو میں بڑھ چڑھ کر حصہ لوں گا۔ ملک میں جمہوری اصولوں کو پروان چڑھانے کی خاطر ہی میں نے راشٹر منچ قائم کی اور یہ منچ غیر سیاسی نوعیت کا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ فی الوقت ملک کی حالت مایوس کن ہے اور ایسے میں اگر ہم لوگ خاموش تماشائی کا رول ادا کریں گے تو آنے والی نئی نسل ہمیں معاف نہیں کرے گی۔ اس موقعہ پر بی جے پی ممبرپارلیمنٹ شتروگھن سنہا، بہار کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو، شرد یادو اور جے ڈی یو کے ناراض لیڈر اودے نارائن چودھری بھی موجود تھے۔ جلسے میں کانگریس، آرجے ڈی، عام آدمی پارٹی اور سماجوادی پارٹی سمیت بی جے پی اور جے ڈی یو کے ناراض لیڈران کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔