یاسین ملک کے خلاف سرکاری ڈوزیئر

سرینگر//حکومت نے لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کو فضائیہ اہلکاروں کی ہلکاکتوں میں ملوث اور روبیہ سعید کی اغوا کاری میں ملوث ہونے کے علاوہ تحریری طور پریقین دہانیوں کے مچلکوں کے باوجود اپنے راستوں کو تبدیل نہ کرنے کی پاداش میں’’پی ایس ائے‘‘ کے تحت بند کیا ہے،جبکہ ڈوزئر میں واضح کیا گیا ہے کہ محمد یاسین ملک مشترکہ مزاحمتی قیادت کے قیام میں اہم کردار ادا کرنے کے علاوہ ہڑتالوں کی کال دینے اور امن عامہ میں رخنہ ڈال کر شہریوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے میں بھی ملوث ہیں۔ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کو22فروری کو گرفتار کر کے کوٹھی باغ پولیس تھانے میں بند کیا گیا اور6مارچ کو  ان پر پی ایس ائے نافذ کر کے کوٹ بلوال جموں منتقل کیا گیا۔پولیس کی طرف سے تیار کردہ ڈوزئر ،جو پر ضلع مجسٹریٹ نے اپنی مہر ثبت کی ہے،میں کہا گیا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے قیام کے بعد محمد یاسین ملک اس میں شامل ہوئے اور حریت کے پروگراموں میں متحرک طور پر شرکت کی،تاہم’’بعد میں کچھ اخلافات پیدا ہونے کے نتیجے میں انہوں(ملک) نے کل جماعتی حریت کانفرنس سے علیحدگی اختیار کی اور الگ جماعت کا قیام عمل میں لایا،اوراسی پرچم کے تحت ہنوزمخرب سرگرمیاں جاری ہے۔‘‘ ڈوزائر میں کہا گیا ہے’’ ملک کئی ہلکاتوں بشمول راولپورہ سرینگرمیں سنسنی خیز ہ فضائیہ اہلکاروں کی ہلاکتوں کے علاوہ اس وقت کے وزیر داخلہ مرحوم مفتی محمد سعید کی دختر ڈاکٹر ربیہ سعید کی اغوا کاری میں ملوث ہے۔‘‘
محمد یاسین ملک کے خلاف تیار کردہ ڈوزائر،جس کی ایک کاپی کشمیر عظمیٰ کے پاس بھی موجود ہے،میں تحریر کیا گیا ہے کہ،یہ سنگین’’مجرمانہ کیس‘‘ جو کہ فی الوقت کئی مرحلوں پر ہے،محمد یاسین ملک کے مسلسل’’امن عامہ میں رخنہ ڈالنے کی منظم کوشش‘‘ کا حصہ ہے،اور ان سے اس بات کا انکشاف ہوتا ہے کہ وہ(’ملک) ک اس طرح کی سرگرمیوں میں شامل ہے ،جو کہ منظم منصوبہ ہے اور واضح طور پرامن عامہ کے لئے براہ راست خطرہ ہے‘‘۔ فرنٹ چیئرمین پر پی ایس ائے نافذ کرنے میں شامل بنیادوں میں واضح کیا گیا کہ وہ کھلے عام بھارت کے جموں کشمیر کے ساتھ الحاق کو چلینج کرتے ہیں،اور’’ریاست کی علیحدگی‘‘ کیلئے سخت کوششیں کر رہے ہیں۔‘‘ ڈوزائر  میں کہا گیا ہے’’آپ’ملک) سال2016سے ریاست میں امن اور سکون کو بگاڈنے کیلئے کافی متحرک ہے۔‘‘
ڈوزائر کے مطابق محمد یاسین ملک ایف آئی آر کیس زیر نمبر 17/2016،پولیس تھانہ مائسمہ( گرفتار کر کے ضمانت پر رہا )  ایف آئی آر نمبر 19/2016 پولیس تھانہ مائسمہ( ابھی تک گرفتار نہیں)،ایف آئی آر زیر نمبر 20/2016 پولیس تھانہ مائسمہ(ابھی تک گرفتار نہیں)،ایف آئی آر نمبر 70/2017 پولیس تھانہ رام منشی باغ(ابھی تک گرفتار نہیں) اور ایف آئی آر زیر نمبر 22/2018 مائسمہ(گرفتار اور زیر حراست)میں ملوث ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ2017سے محمد یاسین ملک مسلسل’’ ملک دشمن اور علیحدگی پسند سرگرمیوں میں‘‘ ملوث ہے۔پولیس ڈوزائر میں کہا گیا’’آپ( ملک) کو162دنوں میں28بار احتیاتی حراست میں لیا گیا،اور اس کے باوجود آپ نے اپنا راستہ تبدیل نہیں کیا،جبکہ آپ کو سدھرنے کا موقعہ دیا گیا تھا،تاہم آپ نا قابل اصلاح عنصر رہیں،باوجود اس کے آپ نے ذاتی  طور پر یقین دہانی کا مچلکہ بھی دیا۔‘‘ ڈوزائر میں مزید کہا گیا ہے’’ آپ کے مزاج میں کوئی بھی تبدیلی نہیں آئی،جبکہ اچھے برتائو سے متعلق مچلکہ کی کئی دفعہ خلاف ورزی،واضح کرتی ہے کہ آپ دانستہ طور پر ان سرگرمیوں میں شرکت کرتے ہیں،جو کہ امن و سکون کیلئے نقصان دہ ہے،جبکہ آپ کی کوششوں سے بلواسطہ اور بلا واسطہ شہری زندگی کو خطرے میں ڈالتی ہے۔‘‘ محمد یاسین ملک کی قید کیلئے جن بنیادون کا ذکر کیاگیا ہے،اس میں واضح کیا گیا کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیف‘مشترکہ مزاحمتی قیادت‘‘ کے قیام میں مرکزی کردار ادا کیا،اور اس میں لفظ’’مزاحمت‘‘ شامل کر کے’’بھارت کو قابض و نوآبادیاتی طاقت‘‘ کے طور پر پیش کیا جائے۔
مذکورہ دوزائر میںکہا گیا ہے کہ مشترکہ مزاحمتی قیادت اکثر عوامی تنصیبات،تجارت،تعلیمی اداروں پر حملوں کو فروغ دیکر  یاہجوم جمع کر کے ہڑتال کال نافذ کرتی ہے،جو کہ امن عامہ کیلئے سنگین سلامتی کا مسئلہ بن جاتا ہے۔ فرنٹ چیئرمین کے خلاف تیار کردہ ڈوزائر میں کہا گیا ہے کہ زبردستی ہڑتال سے خوف کا ماحول پیدا ہوتا ہے،اور آئن کے تحت ملنے والی آزادی کے خیال پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔ ڈوزائر میں کہا گیا ہے کہ محمد یاسین ملک نے ایجی ٹیشن اور ہڑتال کلینڈروں کو مرتب و تیار کرنے میں کلیدی رول دا کیا،تاکہ بغیر وجہ امن و قانون میں خلل اور عام زندگی میں رخنہ ڈالا جائے۔ڈوزائر کے مطابق’’ حال میں آپ(ملک) نے بادامی باغ چلو کال دیکر شہریوں کو فورسز کے خلاف کھڑا کر کے صورتحال کو مشتعل کرنے اور لوگوں کو ریاست کے جائز ادارں کے خلاف بڑکایا،تاکہ کوئی غلطہ ہو،اور آپ اس سے سیاسی فائدہ اٹھا سکے۔محمد یاسین ملک پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ ریاست کو غلط شبیہ میں پیش کرنے کیلئے انہوں نے موم بتیوں کو روشن کرنے کامارچ کیا،اور درپردہ طور پر’’دشمن ملک کے اعانت کار کا کرداد‘‘ ادا کیا۔ ڈوزائر میں واضح کیا گیا ہے کہ محمد یاسین ملک کی سرگرمیاں پارلیمانی و اسمبلی انتخابات کے تناظر میں ریاست کی سیکورٹی صورتحال کیلئے مضر ہے۔ ڈوزائر میں اس بات کی وضاحت کی  گئی ہے کہ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کی سرگرمیاں امن عامہ کیلئے نقصان دہ ہے،اور اس کی روک تھام کیلئے فوری طور پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ڈوزائر کے مطابق’’ سماج کو تشدد،ہڑتال،اقتصادی پریشانیوں،سماجی بے انضباطی اور نوجوانوں پر ناجائز اثر رسوخ ،جو امن میں خلل کیلئے ایندھن کا کام کرتا ہے سے بچانا ہے‘‘۔ڈوزائر میں کہا گیا کہ آپ’ملک) کو اس طرح کی سرگرمیوں سے روکنے کیلئے اس مرحلے پرپبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بند کرنا ناگریز بن گیا ہے،جبکہ عام قانون کے تحت آپ کوان سرگرمیوں سے روکنا ناکافی ہے۔