ہوٹلوں کی لیز میں توسیع کرنے کا ہوٹلیئرس کلب کا مطالبہ

 سرینگر //موسم سرما میں سیاحوں پر نظریں مرکوز کرنے والے جموں و کشمیر ہوٹلیرز کلب نے لیفٹینٹ گورنر انتظامیہ سے زور دیا ہے کہ وہ ہوٹلوں کی لیز میں توسیع کریں۔ جموں اور کشمیر ہوٹلیرز کلب کے چیرمین مشتاق احمد چایا نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہوٹل مالکان لیز ختم ہونے کی وجہ سے ذہنی دبائو میں ہیں اور انتظامیہ نے وقفہ وقفہ پر اس میں توسیع کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مشتاق چایہ نے کہا کہ گلمرگ میں حالیہ برف باری کی وجہ سے سیاحوں نے کشمیر کا رخ کیا ہے اور ہمیں آنے والے مہینوں میں مزید سیاح آنے کی اُمید ہے۔انہوں نے کہا کہ تاہم انکی اچھی میز بانی کیلئے سرکار کو ہوٹل مالکان کے مدد کرنی چاہیے، بجائے اس کے کہ ان کو پیچھے دھکیلا جائے۔چایہ نے مزید کہا، ’’ہوٹل مالکان انتظامیہ کی جانب سے ہراساں کئے جارہے ہیں جبکہ کشمیر میں کافی عرصہ بعد سیاحتی سیزن دوبارہ شروع ہونے لگا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگست 2019کے بعد کشمیر میں سیاحت کو زبردست نقصان پہنچا ہے اور سیاحتی شعبے سے وابستہ افرادروزمرہ جدوجہدکر رہے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ اگست 2019کے بعد مارچ میں کورونا وائرس سے ہونے والے لاک ڈائون کی وجہ سے کشمیر میں سیاحت کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہوٹل مالکان نے کافی سرمایہ کاری کی ہے جبکہ افرادی قوت کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جب کشمیر میں سیاحتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے لگی، تو  انتظامیہ سیاحت کو فروغ دینے کی کوششوں میں رکاوٹیں ڈال رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کرسمس کے موقع پر یہاں سیاحوں کا خیر مقدم کرنے کیلئے تیار ہیں اور ہم  یہاں بھارت کا سب سے بڑا کھیل تہوار’ کھیلو انڈیا ، کھیلو‘ کی میز بانی بھی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ’کھیلو انڈیا‘ کو کامیاب بنانے کیلئے ہوٹل مالکان کوششیں کررہے ہیں اور سیاحوں کو کشمیر آنے کیلئے  کوششوں کوفروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موسم سرما کے دوران سیاحت کوفروغ دینے کیلئے ہم نے اپنی مارکیٹنگ ٹیموں کو متحرک کیا ہے ۔اسوقت ہمیں سرکار کی مدد چاہیے اور ہوٹل مالکان کو ہراساں نہ کیا جائے۔مشتاق چایہ نے لیفٹینٹ گورنر ایس کے سنہا سے اپیل کی کہ وہ انتظامیہ کو ہدایت دیں کہ ہوٹل مالکان کی لیز میں توسیع کی جائے تاکہ وہ کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے سرکار کے ساتھ شانہ بہ شانہ کام کرسکیں۔