ہوائی ٹکٹوں کی بڑے پیمانے پر بلیک مارکیٹنگ

 سرینگر// ہوائی ٹکٹوں کو ٹرول ایجنٹوںکے ذریعہ مبینہ طور پر اضافی قیمتوں میں فروخت کرنے کے خلاف کرائم برانچ نے سرینگر میں 9 مقامات پر چھاپے ڈ الے اور تلاشیاں لیں۔کرائم برانچ نے اس سلسلے میں پہلے ہی کیس زیر نمبر 03/2020درج کرلیا ہے۔ہوائی کمپنیوں کی جانب سے ٹکٹوں میں اضافہ اور مسافروں کو لوٹنے کی شکایات کے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کرائم برانچ نے سنیچرکے روز سرینگر میں کئی ٹرول ایجنسیوں کے دفاتر کو کھنگالا۔اس ضمن میں ایک مقامی عدالت نے حکم دیا تھا کہ کم سے کم 10ٹرول ایجنسیوں کے دفاتر پر تلاشی کیلئے وارنٹ جاری کئے جائیں۔کرائم برانچ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں سرینگر میں9ٹرول ایجنٹوں کے دفاتروں اور ایک ہوائی کمپنی کے سیلز منیجر کی رہائش گاہ پر چھاپے ڈالے گئے۔ان ذرائع کا کہنا تھا کہ کرائم برانچ کو مختلف ٹرول ایسو سی ایشنوں اور تجارتی انجمنوں سے ڈائریکٹر سیاحت کی توسط سے یہ شکایت ملی تھی کہ ہوائی کمپنیوںکا عملہ بڑے پیمانے پر طے شدہ ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے’’ آف لائن‘‘ طریقے کار سے پیشگی میں ہی ٹکٹیں فروخت کر رہے ہیں۔کرائم برانچ نے بتایا کہ ان شکایات میں مزید کہا گیا کہ ہوائی کمپنیوں کا عملہ ٹریول ایجنٹوں سے ساز باز کرکے ٹکٹوں کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کا ماحول قائم کر رہا ہے۔ کرائم برانچ کشمیر نے اس سلسلے میں کہا کہ تحقیقات کے دوران کئی ایک ہوائی کمپنیوں جن میں ویستارا، گو ائر، انڈی گو، ائر انڈیا،ائر ایشیاء اور سپائس جٹ کے نمائندوں کو متعلقہ ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا۔کرائم برانچ کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ مختلف ہوائی کمپنیوں کی جانب سے ٹریول ایجنٹوں کو بڑی تعداد میں ٹکٹیں فروخت کی گئی ہیں،جو کہ طے شدہ قواعد و ضوابط کے خلاف ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ اس کے بعد قانون کے تحت سنیچر کو سرینگر بھر میں تلاشیاں لی گئیں،جس کے دوران کیس کی تحقیقات سے متعلق کئی ٹرول ایجنٹوںسے کچھ اہم دستاویزات کو ضبط کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ضوابط کے تحت اس کیس میں مزید تحقیقات کی جائے گی۔