ہند ۔برطانیہ دفاع، توانائی، اختراع میں تعاون بڑھائیں گے

  نئی دہلی// اپنی مجموعی اسٹریٹجک شراکت داری کو بڑھاتے ہوئے ہندوستان اور برطانیہ نے کل دفاعی پیداوار اور توانائی کے شعبے میں تعاون کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ اس سال کے آخر تک آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے ) تک پہنچنے کا فیصلہ کیا۔وزیر اعظم نریندر مودی اور ہندوستان کے دورے پرآئے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے یہ فیصلے کل یہاں حیدرآباد ہاؤس میں تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والی وفود کی سطح کی دو طرفہ سربراہی میٹنگ میں لیے ۔ دونوں ممالک کے درمیان جوہری توانائی اور اختراع کے شعبے میں دو معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے ۔بعد ازاں دونوں وزرائے اعظم نے ایک پریس بیان میں ایک دوسرے کے ساتھ غیر رسمی قریبی دوستی کا اظہار بھی کیا۔وزیر اعظم نریندر مودی اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے ) کے بارے میں بات چیت اسی سال مکمل کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مسٹر مودی نے برطانیہ کو ہندوستان کے نیشنل ہائیڈروجن مشن میں شامل ہونے کی دعوت بھی دی ہے ۔ برطانیہ کے وزیر اعظم مسٹر جانسن کے دو روزہ دورے کے آخری دن جمعہ کو یہاں وفود کی سطح کی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر اعظم مودی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم اس سال کے آخر تک ایف ٹی اے مذاکرات کو مکمل کرنے کی سمت میں کام کرنے کی پوری کوشش کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مسٹر جانسن نے کہا کہ دونوں ممالک اس سال دیوالی تک ایف ٹی اے پر دستخط کرنے کی طرف پیش رفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دورے سے دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان ایک ارب پاؤنڈ کی سرمایہ کاری اور تجارت کے نئے معاہدے ہوئے ہیں۔ مسٹر مودی نے کہا کہ دونوں ممالک کے حکام کی ٹیمیں آزاد تجارتی معاہدے کے موضوع پر کام کر رہی ہیں۔ بات چیت میں اچھی پیش رفت ہو رہی ہے ۔” انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند مہینوں میں ہندوستان نے متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے مکمل کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم برطانیہ کے ساتھ ایف ٹی اے کے ساتھ اسی رفتار سے ، اسی عزم کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیں گے ۔ ہندوستان اس وقت برطانیہ کا 15واں سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سالانہ تجارت 21.5 ارب پاونڈ سے زیادہ ہے ۔ مسٹر جانسن نے جمعرات کو احمد آباد سے اپنا دورہ شروع کیا اور جمعہ کو نئی دہلی میں وزیر اعظم مودی نے ان کا رسمی استقبال کیا۔ احمد آباد میں سابرمتی آشرم سے برطانوی وزیر اعظم کے دورہ کے آغاز کی تعریف کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان کے یوم آزادی کے تہوار کے دوران وزیر اعظم بورس جانسن کا یہاں دورہ اپنے آپ میں ایک تاریخی لمحہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ہم نے دونوں ممالک کے درمیان ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کی تھی۔ اور ہم نے اس دہائی میں اپنے تعلقات کی رہنمائی کے لیے ایک پرجوش‘روڈ میپ 2030’بھی شروع کیا۔ آج کی اپنی گفتگو میں ہم نے اس روڈ میپ میں ہونے والی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا، اور مستقبل کے لیے کچھ اہداف بھی طے کیے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کی ٹیمیں آزاد تجارتی معاہدے کے موضوع پر کام کر رہی ہیں۔ مذاکرات میں اچھی پیش رفت ہو رہی ہے ۔ اور ہم نے اس سال کے آخر تک ایف ٹی اے کو بند کرنے کی پوری کوشش کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ہندوستان نے پچھلے چند مہینوں میں متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے ساتھ ایف ٹی اے کا خاتمہ کیا ہے ۔ اسی رفتار اور عزم کے ساتھ ہم برطانیہ کے ساتھ بھی ایف ٹی اے کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیں گے ۔ مودی نے کہا کہ ہم نے دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا ہے ۔ ہم دفاع کے تمام شعبوں، مینوفیکچرنگ، ٹیکنالوجی، ڈیزائن اور ترقی میں خود انحصار ہندوستان کے لیے برطانیہ کی حمایت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہندوستان میں جاری جامع اصلاحات، ہمارے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کے پروگرام اور قومی انفراسٹرکچر پائپ لائن کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ ہم ہندوستان میں برطانوی کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔