جموں//پاکستان کے ساتھ 198 کلومیٹر طویل سرحد کے ساتھ رہنے والے لوگ پاکستان کی طرف سے ڈرون کی سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہوئے بی ایس ایف کے لیے ایک طاقت بڑھانے والے بن گئے ہیں۔بی ایس ایف نے پاک بھارت سرحد پر ڈرون سرگرمیوں کے مختلف پہلوؤں پر 140 سے زیادہ ڈرون آگاہی پروگرام (ڈی اے پی) کر کے لوگوں کو تربیت دی ہے۔بین الاقوامی سرحد کے ساتھ آر ایس پورہ، اکنور اور ارنیا سیکٹر میں سرحدی بستیوں میں داخل ہونے کے بعد، ڈرون سرگرمیوں کے بارے میں آبادی میں بیداری پھیلانے کے لیے مختلف فلیکس بورڈ بستیوں میں آ گئے ہیں۔سچیت گڑھ کے رہائشی دیان سنگھ نے کہا "ہم سرحد پر ڈرون کی سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہیں۔ ہمیں دہشت گردوں کے استعمال کے لیے اس طرف ہتھیار، دھماکہ خیز مواد اور منشیات گرانے کے لیے سرحد پار سے ڈرون کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔"بی ایس ایف کی دستی چوکسی اور تکنیکی نگرانی کے علاوہ، لوگ اب پاکستان کی حمایت یافتہ ڈرون سرگرمیوں پر سرحد پر تیسری آنکھ بن چکے ہیں۔ایک اور دیہاتی اور سابق فوجی سورم چند کا کہنا ہے کہ آئی بی کے ساتھ بستیوں میں رہنے والے لوگ بی ایس ایف کی دستی چوکسی اور آلات کی نگرانی کی جڑواں آنکھوں کے علاوہ اب سرحد پر تیسری آنکھ ہیں۔ڈی آئی جی بی ایس ایف ایس پی ایس سندھو نے کہا کہ بی ایس ایف نے ماضی میں جموں، سانبہ اور کٹھوعہ ضلع کے سرحدی علاقوں میں 170 سے زیادہ بستیوں اور اسکولوں میں 144 ڈرون بیداری پروگراموں کا انعقاد کیا۔بی ایس ایف افسر نے کہا کہ سرحد پار سے ڈرون سرگرمیوں میں اضافے کے بعد بارڈر سیکورٹی فورس نے گزشتہ سال آئی بی کے ساتھ ڈرون بیداری پروگرام شروع کیے تھے۔ڈی آئی جی بی ایس ایف نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے ڈرون کی سرگرمیاں سرحدی علاقوں میں تشویش کا باعث بن گئی ہیں کیونکہ بہت سے ڈرون گرائے جانے کی اطلاع ملی ہے۔انہوں نے کہا، "ڈرون کے ذریعے کھیپ گرانے پر لائیو مظاہرے دکھائے گئے"۔بی ایس ایف حکام نے بتایا کہ سرحدی علاقوں میں کسی بھی مشتبہ ڈرون کی سرگرمیوں کو ناکام بنانے اور اس کی اطلاع دینے کے لیے بیداری پھیلانے اور سرحدی آبادی کے درمیان ہم آہنگی اور افہام و تفہیم کو بڑھانے کے لیے دیہاتوں اور اسکولوں میں مختلف فلیکس بورڈز بھی آویزاں کیے گئے تھے ۔ڈی آئی جی نے کہا"اس عرصے کے دوران بی ایس ایف نے سرحدی آبادی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے بہتر تال میل کے لیے عوامی نمائندوں اور دیہاتیوں کے ساتھ تقریباً 86 گاؤں کوآرڈینیشن میٹنگیں کیں۔"
ہند وپاک سرحدوں پر ڈرون کی دراندازی | تربیت سازی سے سرحدی آبادی بی ایس ایف کیلئے تیسری آنکھ بن گئی
