ہندو مسلم بھائی چارے کی تازہ مثال | 2کشمیری پنڈتوں کی آخری رسومات میںمسلمان پیش پیش

پلوامہ،گاندربل// کشمیر میں صدیوں سے ہندو مسلم اتحاد، یکجہتی اور بھائی چارے کی زندہ مثال اس وقت پھر سے قائم ہوئی جب تملہ ہال پلوامہ اور لار گاندربل میں لوگوں نے 2کشمیری پنڈتوں کی آخری رسومات میں شرکت کی ۔تملہ ہال میں ماسٹر مکھن لعل رینہ کے آخری رسومات میں پورے گاوںنے اشک بار آنکھوں سے شرکت کی۔ 80 سالہ ماسٹر مکھن لعل کا شمار علاقے کے معتبر شخصیات میںشمار ہوتا تھاجوگزشتہ شام مختصر علالت کے بعد فوت ہوئے۔ بدھ کو ان کے آخری رسومات کی ادائیگی تک مقامی لوگ پیش پیش رہے جبکہ ماسٹر مکھن لعل کے گھر پر تعزیت کرنے کیلئے علاقے کے مرد و زن کو دیکھا گیا ہے۔محفل بہار ادب شاہورہ کے صدر حمید اللہ حمید ،شاہورہ ویلفیر فورم ،صوفی میڈیا سروس اور دیگر سماجی حلقوں نے ماسٹر مکھن لعل کے سرگباش ہونے پر گہرے صدمے کا اظہار کیا اورآنجہانی کی آتما کی شانتی کیلئے دعا کی اور پسماندگان کیساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔خیال رہے گزشتہ دنوں ترال میں بھی ایک خاتون کے انتقال پر مقامی مسلمان پیش پیش رہے۔ادھر گاندربل کے مضافات لار میں سرکاری ملازمت سے سبکدوش ہوئے َ65 سالہ موہن کرشن متو ولد شام لال متو مستقل سکونت واتل باغ گاندربل حال لار چار روز قبل اچانک دماغ کی نس پھٹ جانے سے میڈیکل انسٹیچوٹ صورہ منتقل کئے گئے تھے، جہاں بدھ کے روز کووِڈ 19 سے متاثر ہونے کے بعد انتقال کر گئے.۔ان کی موت کی خبر سن کر علاقہ لار میں غم و انددہ کی لہر دوڑ گئی۔ اس موقع پر مسلمانوں کی خاصی تعداد جمع ہوکر کووِڈ رہنما خطوط پر عمل درآمد کرتے ہوئے ہندو کے شانہ بشانہ مل کر سورگباشی کی آخری رسومات میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر تحصیلدار لار، ایس ایچ او لار بھی موجود تھے۔