سری نگر// سینئرمزاحمتی لیڈرپروفیسرعبدالغنی بٹ نے مسئلہ کشمیرکے حل میں مزید تاخیرکوبڑی تباہی کاپیش خیمہ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ بدلتی عالمی ترجیحات کوبھانپ کرہندوپاک مذاکرات کی راہ اپنالیں ۔انہوں نے مذاکراتی عمل سے انحراف کوخودفریبی سے تعبیرکرتے ہوئے واضح کیاکہ کشمیریوں کالہوبہانے سے بھارت کوکبھی کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ مسلم کانفرنس کے مرکزی دفترواقع وزیرباغ میں پارٹی ایگزیکٹوکونسل کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پروفیسرعبدالغنی بٹ کاکہناتھاکہ امن وسلامتی اورخوشحالی وترقی کاماحول خلاء میں پیدانہیں کیاجاسکتاہے اورنہ لفظوں یاتقریروں سے یہ مقاصدحاصل کئے جاسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ امن کیلئے اعتماداوراعتمادکیلئے مذاکرات لازمی عمل ہے کیونکہ مذاکرات کے ذریعے ہی وہ مسائل حل ہوسکتے ہیں جوامن اوراعتمادکی فضاء کوبگاڑنے کاموجب بن جاتے ہیں ۔پروفیسرغنی نے کہاکہ بھارت اورپاکستان کی لیڈرشپ کوبدلتی عالمی ترجیحات سے سیکھ لیکراپنے مسائل کاحل نکالنے کیلئے تعطل کے شکارمذاکراتی عمل کوبلاتاخیربحال کرناچاہئے ۔انہوں نے منصوبہ بندی اورتدبرکورواں صورتحال میں کلیدی اہمیت کاحامل قراردیتے ہوئے واضح کیاکہ جنوبی ایشیاء میں امن وسلامتی کی ضمانت صرف اورصرف مسئلہ کشمیرکے حل میں پوشیدہ ہے ۔مسلم کانفرنس کے چیئرمین نے خبردارکیاکہ اگراس ناقابل تردیدحقیقت کوقبول نہیں کیاجاتاہے تواس خطے میں پائیدارامن کے حوالے سے نہایت خوفناک صورتحال پیداہوسکتی ہے جس پرقابوپاناپھربھارت یاپاکستان کے بس کی بات نہیں ہوگی۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیرکاپُرامن ،منصفانہ اورپائیدارحل نکالنے کیلئے بھارت اورپاکستان کوبلاتاخیرمذاکرات کاعمل شروع کرناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ علاقائی اوربین الااقوامی سطح پرفوجی اوراقتصادی ترجیحات بدل چکی ہیں اوریہی وجہ ہے کہ جنوب ایشیائی خطے میں کچھ بڑے اورطاقتورممالک کااثرونفوذبڑھ چکاہے۔پروفیسرعبدالغنی بٹ نے کشمیرکی اندرونی اورسرحدی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل اورسلامتی کونسل کے صدرکی ظاہرکردہ تشویش کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ ہندوپاک کے سیاستدانوں ،حکمرانوں ،عسکری لیڈرشپ اورپالیسی سازوں کواس تشویش سے سبق اورسیکھ لیکرایک بہترمستقبل کی خاطردوراندیشی کامظاہرہ کرناچاہئے ۔انہوں نے دوکی لڑائی تیسرے کافیصلہ کہاوت کے تناظرمیں کہاکہ مذاکرات کی اہمیت سے انکارکرناخودسوزی اورخودفریبی کے مترادف ہے ۔مسلم کانفرنس کے چیئرمین نے جنگی جنون کی صورتحال کوناپسندیدہ قراردیتے ہوئے نئی دہلی پریہ واضح کیاکہ بھارت کوکشمیریوں کاخون بہانے یاسرزمین کشمیرکولہولہان کرنے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگابلکہ بقول پروفیسرغنی جنگی جنون اورانتقام گیرانہ سوچ رکھنے والے کروڑوں ہندوستانیوں اورپاکستانیوں کے مستقبل کی راہوں میں کانٹے بچھارہے ہیں ۔
ہندوپاک مذاکرات کی راہ اپنالیں:پروفیسرغنی
