ہندوستان کو تکنیکی تعلیم میں | دنیا کا سرکردہ ملک بننا چاہئے :مرمو

یواین آئی

جے پور//صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا ہے کہ تکنیکی تعلیم کے شعبے میں ہندوستان کو دنیا کا سرکردہ ملک بننا چاہئے اور اس کے لئے تکنیکی اداروں کو عالمی معیار کا بنانے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا چاہئے ۔مرمو بدھ کو یہاں مالویہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم این آئی ٹی)کے 18ویں کانووکیشن سے خطاب کر رہی تھیں انہوں نے قومی تکنیکی تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ تحقیق میں ایک بنیادی نقطہ نظر کے ساتھ کام کریں، ماحول دوست ٹیکنالوجی کو اپنائیں اور ترقی یافتہ ہندوستان کے تصور کے لیے پابند عہد ہوں۔اس تقریب میں طالبات کو 20 میں سے 12 گولڈ میڈل حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر بیٹیاں آگے بڑھیں گی تو ملک تیزی سے ترقی کی راہ پر آگے بڑھے گا۔ انسٹی ٹیوٹ میں کل میڈلز کا 29 فیصد بیٹیوں نے جیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر خواتین کو مساوی مواقع ملیں تو وہ زیادہ ایکسی لینس حاصل کر سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ادارے کی ایک طالبہ (ایک بیٹی) کو پلیسمنٹ میں سب سے زیادہ پیکیج ملا ہے۔ انہوں نے ان بیٹیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تحقیق اور ترقی میں ان کی شرکت ملک کی سماجی اور معاشی ترقی کے لیے اہم ہے اور بیٹیوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی قابل ستائش ہے کہ اس ادارے کی فیکلٹی کا ایک تہائی حصہ خواتین پر مشتمل ہے اور آنے والے وقت میں یہ تناسب مزید بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اداروں کا کردار ٹیلنٹ کو نکھارنے کے مواقع فراہم کرتا ہے اور ملک کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم این آئی ٹی غیر ملکی تنظیموں کے ساتھ مل کر سولر پروجیکٹس پر کام کر رہا ہے اور سال 2023-24 میں 35 سولر پروجیکٹس کی منظوری دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ طالبات تحقیق میں آگے رہتی ہیں تو اس سے ملک عالمی سطح پر سرفہرست رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے تکنیکی اداروں کو اسی لئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ کی شکل میں قومی اہمیت کے حامل اداروں کا درجہ دیا گیا ہے کہ ان کے ذریعے ہندوستان تیزی سے ترقی کی راہ پر آگے بڑھ سکے۔ صدرنے تقریب میں 805 انڈر گریجویٹ، 477 پوسٹ گریجویٹ اور 79 پی ایچ ڈی طلبا کو ڈگریاں دیں اور 20 گولڈ میڈلز پیش کیے۔ انہوں نے طلبا کے لیے بنائے گئے اراولی ہاسٹل کا بھی افتتاح کیا۔اس موقع پر گورنر ہری بھا کسن را باگڈے نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘ترقی یافتہ ہندوستان 2047’ کا جو عزم کیا ہے، اس کی اصل بنیاد یہ ہے کہ ہندوستان تمام شعبوں میں تیز رفتاری سے ترقی کی طرف بڑھے۔ اس میں نوجوانوں کا کردار اہم ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کے حاصل کردہ تکنیکی علم کو قوم کی ترقی کے لیے استعمال کرنے پر زور دیا۔ باگڈے نے ایم این آئی ٹی میں ‘مصنوعی ذہانت’ شعبہ کے قیام کی تعریف کی اور کہا کہ نوجوان ٹیکنو کریٹس کے لیے آنے والے وقت میں اس سے اہم قدم اٹھاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مکینیکل علم ضروری ہے لیکن اگر اس علم سے اخلاقی اور انسانی اقدار جڑی ہوں تو ہی ہم سب کا ساتھ، سب کا وکاس کو حقیقی معنوں میں نتیجہ خیز بنا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان قوت قوم کی فکری ملکیت ہے۔ انہیں ملک کے جمہوریت اور تکثیریت کے نظریات کو پوری طرح سمجھتے ہوئے ‘واسودھیو کٹمبکم’ کی ہندوستانی ثقافت اور ‘سروے بھونتو سکھین’ کے تحت سب کی بھلائی کی خواہش کو ذہن میں رکھتے ہوئے مستقبل کے لئے کام کرنا چاہیے۔تقریب میں وزیر اعلی بھجن لال شرما نے کہا کہ نوجوانوں کو نئے خیالات کے ساتھ سماج اور قوم کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ہر سال چار لاکھ سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔ مسٹرشرما نے کہا کہ اس سال بھی ریاستی حکومت ایک لاکھ نوجوانوں کی بھرتی کرنے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت جلد ہی یوتھ پالیسی 2024 لانے جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی حکومت طلبا کے درمیان ہنر مندی کی ترقی کے لئے اسٹیٹ اسکل پالیسی بھی لانے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نوجوانوں کو نئے اسٹارٹ اپ شروع کرنے اور نوجوانوں کی انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لامحدود مواقع فراہم کر رہی ہے۔