یواین آئی
وارانسی//وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان ایک خیال اور ثقافت اس کا بنیادی اظہار ہے، اگر ہندوستان ایک سفر ہے تو ثقافت اس تاریخی سفر کا اہم باب ہے، ہندوستان تنوع میں اتحاد کی سرزمین ہے اور ثقافت اس کی بنیادی کھاد ہے ۔کاشی ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کے سوتنترتا بھون آڈیٹوریوم میں منعقد سانسد سنسکرت مقابلے کی ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “یہاں کہا جاتا ہے کہ ‘بھارتسیہ پرتیشتھ دوے سنسکرت سنسکرتستتھا’، یعنی سنسکرتی کا بہت بڑا کردار ہے۔ ہندوستان کا وقار کسی زمانے میں ہمارے ملک میں سنسکرت ہی سائنسی تحقیق، کلاسیکی فہم، ریاضی اور طبی سائنس کی زبان تھی۔ اس کے علاوہ موسیقی اور ادب کی مختلف فنی شکلیں بھی سنسکرت سے نکلی ہیں۔ ہندوستان کو ان انواع کے ذریعے پہچان ملی ہے۔ وہی وید جو کاشی میں پڑھے جاتے ہیں کانچی (تمل ناڈو) میں بھی سنائے جاتے ہیں۔ یہ وید ہندوستان کی لازوال آواز ہیں جنہوں نے ہندوستان کو ہزاروں برسوں سے ایک قوم کے طور پر متحد رکھا ہوا ہے۔ مودی دو روزہ دورے پر جمعرات کی شام دیر گئے اپنے پارلیمانی حلقہ وارانسی پہنچے۔ اس کے بعد جمعہ کی صبح وہ بی ایچ یو میں منعقدہ تقریب میں پہنچے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ تمام اسکالر بالخصوص نوجوان اسکالرز کا اس آنگن مہامنا میں آکر علم کی گنگا میں ڈبکی لگانے کا احساس ہوتا ہے۔ کاشی کو وقت سے زیادہ پرانا کہا جاتا ہے۔ ہماری جدید نوجوان نسل اتنی ذمہ داری کے ساتھ اپنی شناخت کو تقویت دے رہی ہے، یہ منظر دل کو اطمینان سے بھر دیتا ہے اور یہ اعتماد دیتا ہے کہ امرت کال میں آپ سب مل کر ملک کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں کاشی سنسد سنسکرت مقابلہ، سانسد علمی مقابلہ اور سانسد فوٹوگرافی مقابلہ کے فاتحین کو انعامات دینے کا موقع ملا۔ انہوں نے تمام جیتنے والوں کو ان کی محنت اور ٹیلنٹ پر مبارکباد دی۔ انہوں نے ان شرکاء کی بھی حوصلہ افزائی کی جو ابھی کامیابی سے چند قدم دور تھے۔ پی ایم مودی نے اس تقریب کے لیے سریکاشی وشوناتھ مندر ٹرسٹ، کاشی ودوت پریشد اور تمام اسکالر کا احترام کے ساتھ شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ کاشی کے ایم پی کے طور پر میرے وڑن کو عملی جامہ پہنانے میں آپ سب نے بڑا رول ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشی میں گزشتہ 10 برسوں میں بے مثال ترقی ہوئی ہے۔ آج اس پر دو کتابچے بھی جاری کیے گئے ہیں۔ اس میں یہاں کی ترقی اور ثقافت کے ہر مرحلے کو بیان کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کاشی میں منعقد ہونے والے تمام ایم پی مقابلوں پر چھوٹے کتابچے بھی جاری کیے گئے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ کاشی میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے، ہم سب صرف اس کے آلہ کار ہیں۔ یہاں صرف وہی لوگ کرتے ہیں جو مہادیو اور اس کا گروپ ہیں۔ انہوں نے بھوجپوری میں کہا، ’’جہاں مہادیو ہمیں آشیرواد دیتا ہے، زمین خوشحال ہو جاتی ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت مہادیو بہت خوش ہیں، اسی لیے مہادیو کے آشیرواد سے گزشتہ 10 برسوں میں کاشی میں چاروں طرف ترقی کا ڈھول بج رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج ایک بار پھر کروڑوں روپے کے منصوبوں کا افتتاح ہونے جا رہا ہے اور کاشی کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ شیو راتری اور رنگ بھری اکادشی سے پہلے آج کاشی میں ترقی کا تہوار منایا جا رہا ہے۔