ہندوارہ میں شہریوں پرفائرنگ ، سیاسی جماعتوں کا اظہار برہمی

نمازیوں کی ویڈیوگرافی کاکیامقصد؟چودھری رمضان

سرینگر// نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر چودھری محمد رمضان نے ہندوارہ میں جمعرات کونمازِ ظہر کے دوران فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایسے واقعات کو ناقابل قبول قرار دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرکے خاطیوں کو قرار واقعی سزا دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا بھی پتہ لگایا جانا چاہئے کہ نمازیوں کی ویڈیو گرافی کرنے کا کیا مقصد تھا اور کن حالات میں عوام پر گولیاں چلیں۔ چودھری محمد رمضان نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔ ایک جمہوری ملک میں ایسے واقعات کی کوئی جگہ نہیں، اگر ایسے واقعات رونما ہورہے ہیں تو اس کا مطالبہ ہے کہ یا تو یہاں جمہوریت نہیں ہے یا پھر جمہوریت کی دھجیاں اُڑائیں جارہی ہیں۔ انہوں نے حکومت پر زور دیاکہ وہ زخمی ہوئے افراد کو بہتر سے بہتر علاج و معالجہ فراہم کیا جائے۔

 

سجاد لون کاتحقیقات کامطالبہ 

ہندوارہ// پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے ہندوارہ میں شہریوں پرفائرنگ کے واقعہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس کی غیرجانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ایک ٹویٹ میں ا نہوں نے  ہندوارہ میں مسجد کے احاطے میں شہریوں پر سیکورٹی فورسز کی فائرنگ کے افسوسناک واقعہ کی مذمت کی اور اس ناخوشگوار واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اس واقعے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے، سجاد لون نے امید ظاہر کی کہ غلطی کرنے والے سیکورٹی فورسز اہلکاروںکا احتساب ہوگا اور ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی۔کیسی افسوسناک صورتحال ہے۔ ہندوارہ وادی کے سب سے پرامن قصبوں میں سے ایک ہے۔ امید ہے مجرموں کو سزا دی جائے گی۔انہوں نے افسوسناک واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔دریں اثنا، لون نے زخمیوں کی حالت دریافت کرنے کے لیے اسپتال کے حکام کو بھی فون کیا اور یہ جان کر راحت محسوس کی کہ زخم جان لیوا نہیں ہیں۔

 

جوابدہی کے فقدان کی عکاس:محبوبہ مفتی

سرینگر//پیپلزڈیموکریٹک پارٹی نے ہندوارہ میں فوج کی طرف سے مبینہ طور فائرنگ کرنے کے واقعے کی مذمت کی ہے۔پارٹی ترجمان نے ایک توئٹ میں کہا،’’سیکورٹی فورسزکے مذہبی مقامات میں داخل ہونے،بغیر خوف عبادت گزاروں کی ویڈیوگرافی کرنے اس بات کی غماز ہے کہ جموں کشمیر میں عدم جوابدہی کس حد تک پائی جاتی ہے۔حکام کے مطابق ہندوارہ میں فوجی اہلکاروں جو ویڈوگرافی کررہے تھے،اورنمازیوں کے درمیان نوک جھونک ہوئی ۔فوجی اہلکاروں نے مبینہ طور بندوق  چلائی اور دوافرادکوزخمی کیا۔زخمیوں کو سکمزصورہ منتقل کیاگیااوران کی شناخت عبدلاحدمیراورمجیب احمد صوفی کے طور ہوئی ہے۔پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ہندوارہ میں دوشہریوں کوگولی مارکرزخمی کرنے کے واقعہ پر مایوسی  اور صدمے کااظہار کیا ہے۔انہوں نے سیکورٹی فورسزکومذہبی مقامات میں داخل ہونے پرمتنبہ کیااورکہا کہ اس سے عیاں ہے کہ یہاں جوابدہی کا کتنافقدان ہے۔انہوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا،’’کہ عبادت گزاروں کی ویڈیوں گرافی حکومت ہند کی مذہبی معاملات میں مداخلت کی عکاس ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ کشمیریوں کو نیاکشمیر کے فریب کی کتنی بھاری قیمت چکانی پڑرہی ہے۔