کپوارہ//ضلع اسپتال ہندواہ میں اُس وقت افراتفری مچ گئی جب وہاں کپوارہ کے کوروناوائرس سے متاثرہ علاقہ مقام شاہ ولی کے ایک مریض کی موت واقع ہوئی،جو کروناوائرس سے متاثر نہیں تھا بلکہ اہلخانہ نے اُسے بلندفشار خون کے بعد اسپتال لایاتھا۔بتایاجاتا ہے کہ غلام احمدوانی ولدعلی محمدوانی کی پیرسہ پہرکواچانک طبیعت بگڑ گئی اور اُس کے اہلخانہ نے ٹول فری نمبر108کوڈائیل کرکے ایمبولنس منگائی جس کے بعدمذکورہ مریض کو فوری طور ایمبولنس کے ذریعے ہندوارہ اسپتال پہنچایاگیاجہاں اُس کی موت واقع ہوگئی۔ مذکورہ شہری کی موت کے ساتھ ہی ہندوارہ میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی اور اسپتال میں افرا تفری مچ گئی ۔لوگو ں نے انتظامیہ سے سوال کیا کہ ریڈ زون علاقہ سے کسی کو نہ آنے کی اجازت ہے اور نہ جانے کی، لیکن مقام شاہ ولی جہا ں پہلے ہی کورنا وائرس میں مبتلا متا ثرین کی تعداد 17ہوگئی ہے،سے کیسے مریض کو ہندوارہ پہنچایا گیا اور یہ انتظامیہ کی جانب سے وضع کردہ رہنما اصولوں کی خلاف ورزی تو نہیں ہے ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ جو علاقے ریڈ زون قرار دیئے گئے ہیں، وہا ں عام مریضوں کے لئے بھی علاج و معالجہ کی سہولیات دستیاب ہونی چایئے کیونکہ ایک طر ف ضلع انتظامیہ کورونا وائرس کی روکتھام کے لئے دن رات کام کرتی ہے اور ضلع میں لاک ڈاون پر سختی سے عمل کراتے ہیں لیکن دوسری جانب ریڈ زون علاقے سے عام مریضوں کا کیسے دیگر اسپتالو ں میں علاج کیا جاتا ہے جو خطرے کی علامت ہے ۔لوگو ں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ریڈ زون علاقوں کے لئے وضع کردہ رہنما اصولوں کی پاسداری ہونی چایئے اور متاثرہ علاقوں کو کڑی حفاظت میں رکھا جائے تاکہ باقی علاقہ اس کا شکار نہ ہوسکیں۔
ہندوارہ اسپتال میں مریض کی موت سے کھلبلی
