سرینگر// کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے مسلسل لاک ڈاﺅن کے نتیجے میں نئی دلی میں درماندہ بیسیوں کشمیری تاجرگھرانوں اوردوسرے افراد نے جموں کشمیر حکومت سے اپیل کی ہے کہ اُنہیں وطن لانے کے اقدامات کئے جائیں۔
ایسے درجنوں افراد نے انتظامیہ پر زور دیا کہ اُنہیں کشمیر میں اُن کے گھروں تک پہنچانے کے اقدامات کئے جانے چاہیں۔
نئی دلی میں درماندہ ایک کشمیری گھرانے کے مطابق وہ انتظامیہ کی طرف سے جاری ”نام نہاد ہیلپ لائینوں“ پر رابطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن بد قسمتی سے اُس کا کوئی نتیجہ بر آمد نہیں ہورہا ہے۔
تاجروں کے ساتھ ساتھ کشمیر سے تعلق رکھنے والے بیسیوں نوجوان بھی مسلسل لاک ڈاﺅن کے نتیجے میں نئی دلی کے مختلف علاقوں میں درماندہ ہیں۔
ایک ایسے ہی درماندہ کشمیری نے کہا”ہم میں سے اکثر لوگوں کے پاس موجود روپے ختم ہورہے ہیں، ہمارے پاس کمروں کا کرایہ ادا کرنے کی بھی سکت نہیں ہے اور ہمیں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ ہم بھکمری کا شکار ہونگے،اگر انتظامیہ کی طرف سے مسلسل سرد مہری کا سلسلہ جاری رہا تو وہ ہمارے لئے مہلک ثابت ہوسکتا ہے“۔