ہماچل پردیش میں بارش کا قہر،کئی شہری ہلاک،عام زندگی مفلوظ

 شملہ//ہماچل پردیش کے مختلف حصوں میں گذشتہ 24 گھنٹوںسے شدید بارش ہو رہی ہے ۔ بارش نے روزمرہ کی زیندگی کے نظام کو درہم برہم کردیا ہے ،بارش سے بڑے پیمانے پر جانی مالی نقصان ہوا ہے نیز آمد رفت کے ذرائع بری طرح سے متأثر ہوئے ہیں۔ سیلاب نے راستوں کو ایک دوسرے سے کاٹ دیا ہے جس سے شہریوں کو آمدورفت میں دقتوں کا سامنا ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست میں فی الحال بارش رکنے کے امکانات نظر نہیں آرہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق ریاست کے ضلع کانڈا گھاٹ کے ایک گاؤں میں تودہ گرنے کی وجہ سے ایک ہی خاندان کے دو بچوں سمیت چار لوگوں کی موت ہو گئی۔ مہلوکین میں دیوندر(30) اس کی بیوی ، سات سالی کی بیٹی اور چار سال کا بیٹا شامل ہیں۔اڈیشنل ڈپٹی کمشنر ویویک چندیل نے بتایا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس ڈی ایم کنڈا گھاٹ راحت بچاو ٹیم کے س تھ جائے واقہ پر پہونچ گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کے وقت پوار پریوار گھر میں سو رہا تھا۔ایک دوسرے واقعہ میں ضلع سولن میں کوشلیا ندی کو پار کنے کی کوشش کر رہے پرائیمری کے ایک طالب علم کے پانی کے تیز لہروں میں بہہ جانے کی خبر ہے ۔ ضلع انتظامیہ اورمقامی افراد طالب علم کو تلاش کر رہے ہیں۔ وہیں ضلع میں ایک فیکٹری کی دیور گرنے کی وجہ سے تین مزدوروں کی موت ہوگئی۔ریاست میں شدید بارش کی وجہ سے ضلع ہمیرپورکے ایک گاؤں میں تودہ گرنے کی وجہ سے ایک خاتون اوراس کی پوتی اس کی زد میں آگئے اور ملبے میں دب کر دونوں کی موت ہوگئی۔اطلاعات کے مطابق ضلع کلو میں ایک ہی گاوں کے تین گھر سیلاب میں بہہ گئے ،تینوں گھروں میں موجود پریوار کا کچھ بھی پتہ نہیں ہے ۔ریاست کے ضلع کنور میں بادل پھٹنے کی وجہ سے آئے سیلاب میں رسپا گاؤں میں بڑے پیمانے پر تناہی مچی ہوئی ہے ، وہیں چیرانگ نالے میں پانی کے تیز لہوں کی وجہ سے گاؤں کو جوڑنے والے پل پر آمد و رفت کے بند ہونے کی وجہ سے گاؤں میں پینے کے پانی کی خدمات بند ہوگئی ہیں۔ضلع انتظامیہ نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سڑکوں پرمٹی کے ملبوں کی وجہ سے ہندوستان۔ تبت قومی شاہراہ سے جڑے کئی گاؤوں سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے اور وہ شدید سیلاب کے زد میں ہیں، اسی ضلع میں سانگلا،چرووا۔چھوٹا کھمبا اور ٹاپری جانی کو جوڑنے والی سڑک پانی کے کٹان کی وجہ سے بند ہے ۔شدید بارش اور اس کی وجہ سے آمد و رفت کے متأثر ہونے کی وجہ سے سینکڑوں مسافراور سیاح کئی جگہوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔ کنور ضلع میں سانگلا ۔ کرچم شاہراہ پتھرں کے بڑے بڑے تکڑوں کی وجہ سے تقریبا 15 گاڑیوں میں 100 سے زیادہ مسافر اور سیاحوں کے پھنسے ہونے کی خبر ہے ۔  اطلاعات کے مطابق پہاڑوں سے ابھی بھی پتھر کے ٹکڑے گر رہے ہیں جس کی وجہ سے اس شاہراہ کے کل تک بھی کھلنے کے آثار نہیں ہیں۔ضلع سولن سے ہوکر گذرنے والی کالکا ۔ شملہ قومی شاہراہ اور ریاست کے دوسری شاہراہوں پر پہاڑ سے پتھروں کے تودوں کے گرنے کی وجہ سے آمدو رفت کے پوری طرح سے بند ہونے کی خبر ہے ۔ جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں ۔شدید بارش کی وجہ سے پینے کے پانے کے پروجیکٹ کو بھی سخت نقصان پہونچا ہے اور تقریبا 140 گاؤں میں پینے کے پانی کی خدمات متأثر ہوئی ہیں ۔ مقامی ذرائع کے مطابق کئی جگہوں پر پہاڑوں سے سڑکوں گرنے والے ملبے میں گاڑیوں کے دبے ہونے کی بھی خبر ہے ۔یو این آئی