سرینگر //محکمہ تعلیم میں کام کرنے والے کنٹجنٹ پیڈ ورکروںنے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اُن کی اجرتیں واگزار کرنے کے علاوہ ان کی مستقلی کے احکامات صادر کئے جائیں۔اپنے ایک بیان میں ان ورکروںکے صدر محمد اکبر خان نے کہا کہ وہ محنت اور لگن سے اپنا کام انجام دے رہے ہیں لیکن حکام کی جانب سے ان کی طرف کوئی بھی دھیان نہیں دیا جارہا ہے ۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہدایت پر کئی سال قبل محکمہ تعلیم نے ان کی تعیناتی عمل میں لائی ،جن سے آج بھی کام لیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا’’ہماری مستقلی کی جانب کوئی دھیان نہیں دیا جارہا ہے اور ہم آج بھی مستقلی کے انتظار میں ہیں ‘‘۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں کم سے کم تنخواہوں پر مستقل کرنے کا عمل شروع کیا جائے گا لیکن یہ دعویٰ بھی سراب ثابت ہوا۔انہوںنے مزید کہاکہ اُن کی جانب کوئی دھیان نہیں دیا جا رہا ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ24گھنٹے سکولوں میں اپنا کام صبح سے شام تک ایمانداری سے انجام دیتے ہیںلیکن ان کی دادرسی کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا جاتا ہے ۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے میںذاتی طور مداخلت کریں اور اُن کی مستقلی کے علاوہ رکی پڑی اجرتوں کو واگزار کرنے کی طرف خصوصی دھیان دی جائے۔انہوں نے کہا کہ کنٹجنٹ پیڈ ورکروں نے امید ظاہر کی ہے کہ اب انہیں مایوس نہیں ہونا پڑے گا بلکہ جلد از جلد اجرتیں واگزار کی جائیں گی اور مستقلی کے احکامات بھی صادر کئے جائیں گے۔
ہماری مستقلی اور اجرتیں واگزار کی جائیں
