پرویز احمد
سرینگر //سرینگر اور وادی کے دیگر اضلاع میں قائم ٹریشری کیئر اسپتالوں، ضلع اور سب ضلع ہسپتالوں کو اگر چہ لازمی خدمات میں شامل کیا گیا ہے لیکن موجودہ بجلی بحران سے ہسپتال بھی نہیں بچ پا رہے ہیں۔سکمز صورہ ، جے وی سی بمنہ، صدر ہسپتال ، سی ڈی ہسپتال اور دیگر ٹریشری کئیر ہسپتالوں میں بجلی کی سپلائی میں خلل کی وجہ سے آن لائن خدمات سمیت او پی ڈی سہولیات متاثر ہورہی ہیں۔ہسپتالوں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بجلی کی سپلائی میں خلل کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کو وہ جنریٹروں سے دور کررہے ہیںلیکن ڈی جی سیٹوں کی سپلائی سے وہ آپریشن تھیٹر اور لیبارٹریاں ہی چلا پا رہے ہیں۔ سکمز صورہ کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہسپتالوں کو بغیر خلل بجلی سپلائی کرنا لازمی خدمات میں شامل ہے لیکن موجودہ صورتحال سے وہ بھی متاثر ہورہے ہیں اور بجلی کی سپلائی میں بار بار خلل کی وجہ سے دوشواریاں پیش آرہی ہیں۔ ڈاکٹر جان نے بتایا ’’ سرکاری ہسپتالوں میںجنریٹر سیٹ لگے ہیں جو صرف آپریشن تھیٹروں اور لیبارٹریوں کو پاور سپلائی فراہم کرتے ہیں تاکہ جراحیوں اور مریضوں کی ٹیسٹنگ میں کوئی رکاوٹ درپیش نہ آئے۔ان کا کہنا تھا کہ بار بار بجلی منقطع ہونے ہسپتالوں کی آن لائن خدمات، او پی ڈی، ٹیسٹنگ کی فراہمی اور دیگر خدمات بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔جے وی سی بمنہ کی میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر شفا دیوا نے بتایا کہ بجلی کی لازمی سروس بھی بار بار منقطع ہورہی ہے۔سپر سپیشلٹی اسپتال سرینگر اور چلڈرن اسپتال بمنہ میں بھی بجلی متاثر ہورہی ہے۔ چلڈرن اسپتال بمنہ کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالرشید پرہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 24گھنٹوں میں 10یا 20منٹ کیلئے بجلی چلی جاتی ہے۔ وادی کے دیگر اضلاع میں قائم سرکاری اسپتالوں میں بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں ہے۔ بجلی آنکھ مچولی سے پرائمری ہیلتھ سینٹر اور ہیلتھ اینڈ ولینس سینٹروں تعینات عملہ کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔