ہر گھر نل سے جل سکیم۔۔۔۔۔نام بڑے اور درشن چھوٹے ۔7اضلاع میں پینے کے پانی کی رسائی اور دستیابی مایوس کن

 بلال فرقانی

سرینگر//جموں کشمیر کے7اضلاع میں پینے کے پانی کی رسائی اور دستیابی کی مایوس کن صورتحال سامنے آئی ہے ۔مرکزی حکومت کی جانب سے ہر گھر نل سے جل سکیم کے باوجود جموں کے8اضلاع میں صورتحال تشویشناک ہے ۔سرکار کی جانب سے امسال جاری کئے گئے دوسرے ڈی جی جی آئی رپورٹ میں 7 اضلاع کولگام،بڈگام،کشتوار،کھٹوعہ،ادھمپور،پونچھ،رام بن اور ریاسی میں پینے کے پانی کی رسائی اور دستیابی کیلئے طے شدہ علامات چونکا دینے والے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کولگام اضلاع کو کارکردگی کیلئے طے کئے گئے معیار میں صفر پوائنٹ حاصل ہوا جبکہ رام بن کو0.003،کشتواڑ کو0.028،بڈگام کو0.021کھٹوعہ کو0.03ادھمپور کو0.01اور پونچھ کو0.11 پوائنتٹ حاصل ہوئے۔ان7اضلاع کی فہرست میں جموں کے5اور وادی کے2اضلاع شامل ہیں۔ سرکاری اعداد شمار کے مطابق کولگام میں24 فیصد،رام بن میں43 فیصد،کشتواڑ میں39 فیصد،کھٹوعہ میں40فیصد،ادھمپور میں45فیصد اور پونچھ میں25 فیصد لوگ ابھی تک نل سے پینے کے پانی کی سپلائی سے مستفید نہیں ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق9اضلاع کی حالت ابتر ہے جن میں وادی میں 5اور جموں کے4اضلاع شامل ہیں۔ان اضلاع میں کپوارہ،شوپیاں،بارہمولہ،بانڈی پورہ، کولگام، ڈوڈہ،کھٹوعہ،ادھمپور،رام بن اور اضلاع شامل ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کولگام کو اس رپورٹ میں پانی کی نکاسی کی فہرست میں سب سے نیچے جگہ ملی ہے اور اس ضلع کو صفر پوائنٹ حاصل ہوا۔ رپورٹ کے مطابق شوپیاں کو0.153کپوارہ کو0.19،بارہمولہ کو0.15،باندی پورہ کو0.19 کے علاوہ ڈوڈہ کو0.151،ادھمپور کو0.19 رام بن کو0.12 اور کھٹوعہ کو0.16پوائنٹ حاصل ہوئے۔