پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ کے جامع ضیا العلوم کی دسویں جماعت کی طالبہ سلمیٰ اختر پرے نے لاک ڈون کے دوران تین ماہ میں مسلسل جدوجہد اور انتھک محنت کے بعد ہاتھ سے لکھ کر قرآن مجید کا نسخہ تیار کرلیا۔ کشمیر عظمیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے بچی کا کہنا تھا کہ انھیں عرصہ دراز سے شوق تھا کہ ہاتھ سے قرآن مجید خود تحریر کریں کئی بار ارادہ کیا مگر سعادت حاصل نہ ہوئی ۔اْن کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے دوران لگاتار لاک ڈون رہا تمام اسکول بند ہو گئے سب گھروں میں مقید ہوئے تو انھوں نے اس موقعہ کو غنیمت سمجھتے ہوئے اس کا فائدہ اٹھا یا قرآن مجید کو سامنے رکھ کر الفاظ تحریر کرنا شروع کیا۔انھوں نے کہا کہ ہاتھ سے قرآن مجید کا یہ نسخہ لکھنے میں کسی کی مدد شامل نہیں بلکہ سب ان کی اپنی کاوش ہے، انھوں نے کہا کہ یہ کام آسان نہیں تھااس دوران انھوں نے ا لفاظ کو غور سے پڑھا ، اعراب کا بہت زیادہ خیال رکھا کہ کہیں کوئی غلطی نہ ہوجائے۔انھوں نے کہا کہ وہ خود کو خوش نصیب سمجھتی ہیں کہ انھیں یہ سعادت حاصل ہوئی ۔جامع ضیاء العلوم شعبہ علوم عصریہ پونچھ میں اس بچی کے اعزاز میں مختصر سی تقریب منعقد ہوئی جس میں جامع کی درجہ دہم کی اس ہونہار طالبہ سلمیٰ اختر پرے کو قرآن مجید کو اپنے ہاتھ سے لکھنے کی سعادت حاصل کرنے اور ان کو اس عظیم کارنامہ کے انجام دینے پر ادارے ہذا نے مختلف سماجی تنظیموں کے اشتراک گراں قدر انعامات سے نوازا۔اس موقع پر جامع میں تشریف لائے ہوئے سبھی مہمانوں کاپرنسپل جامعہ مولانا وحید احمد بانڈے نے دل کی عمیق گہرائیوں سے خیر مقدم کیا۔اس موقعہ پر مولانا سعید احمد حبیب ،اسعد نعمانی ،سرفراز میر، مولانا فرید ملک، نصرت حسین شاہ، شبیراحمد بٹ ،محترم عطاء اللہ شاد، لعل حسین اور احمد شیخ نے بچی کو انعام و اکرام سے نوازا۔
ہاتھ سے قرآن مجید تحریر کر نیوالی طالبہ | جامع ضیاء العلوم میں عزت افزائی کی گئی
