مینڈھر //مینڈھر کے گلہوتہ علاقہ کی دو بڑی پنچائتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے ریاستی حکومت سے اپیل کی کہ گورنمنٹ ہائی اسکول کیری کانگڑہ کو ہائر اسکینڈری کا درجہ دیا جائے تاکہ پسماندہ علا قہ کے طلباء کو تعلیم جاری رکھنے میں مدد مل سکے ۔مقامی لوگوں نے گورنر انتظامیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ عوامی مانگ کے تحت کئی سرکاری سکولوں کا درجہ بڑھایا گیا ہے جس سے پسماندہ علا قوں کے طلباء کی ایک بڑی تعداد کو فائدہ پہنچے گا ۔انہوں نے کہاکہ گورنمنٹ ہائی اسکول کیری کانگڑہ ایسی جگہ پر واقع ہے جہاں پر اسکے اردگرد کئی مڈل اسکول پرائمری سکول کام کر رہے ہیں تاہم ہزاروں کی آبادی والے علاقہ میں کوئی بھی ہائر سکینڈری سکول نہ ہو نے کی وجہ سے کئی طلباء اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے ۔انہوں نے کہاکہ کانگڑہ گلہوتہ اور کانڈی گلہو تہ ودیگر ملحقہ گائوں کے طلباء دسویں جماعت کے بعد کئی کلو میٹر پیدل سفر کر کے گور نمنٹ ہائر سکینڈری سکول ہرنی میں جا کر مزید تعلیم جاری رکھنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔ علاقہ کے لوگوں نے محکمہ تعلیم کے اعلی افیسران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ گذشتہ دو سالوں سے لگاتار ایک ہی علاقہ میں سیاسی بنیادوں پر دواسکولوں کا درجہ بڑھایا گیا جوکہ ایک بڑی آبادی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے بچوں کے ساتھ نا انصافی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دور دراز اور پسماندہ علاقہ کے طلباء کو سڑکوں و دیگر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے چلتے کئی کلو میٹر پیدل سفر کر کے تعلیم جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے ۔انہوں نے ریاستی گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ علا قہ میں ایک ٹیم روانہ کی جائے جوکہ حالات کا جائزہ لے کر ہائی سکول کا درجہ بڑھانے کا فیصلہ کرئے ۔
ہائی سکول کیری کانگڑہ کو ہائر سکینڈری کا درجہ دینے کی مانگ
