ہائی سکول مڑھ میں تدریسی و غیر تدریسی عملے کی 22اسامیاں خالی

سرنکوٹ// سرنکوٹ سب ڈویژن کے تعلیمی زون بفلیاز کے ہائی سکول مڑھ میں بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کیلئے محض 1ٹیچر کو تعینات کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہائی سکول میں زیر تعلیم 40سے زائد بچوں کی تعلیم بُری طرح سے متاثر ہورہی ہے ۔مقامی لوگوں نے محکمہ ایجوکیشن پرالزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ پسماندہ علاقہ کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کا کوئی بندوبست ہی نہیں ہے جبکہ سکول میں تعینات ٹیچروں کو دیگر سرکاری سکولوں میں اٹیچ کر کے ان کے بچوں کے مستقل کیساتھ کھلواڑ کی جارہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سکول میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ کی 22پوسٹیں خالی پڑ ی ہوئی ہیں جن میں صرف 6ٹیچروں کو تعینات کیا گیا تھا لیکن ان میں سے 2ملازمین کی ٹرانسفار کردی گئی اور 4ٹیچروں میں سے ایک کو مڈل سکول بھونی کھیت میں اٹیچ کیا گیا ہے جبکہ ایک ٹیچر کو مڈل سکول درابہ میں اٹیچ کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سکول میں باقی بچے 2ٹیچروں میں سے بھی ایک چھٹی پر ہے جبکہ تعلیمی سرگرمیوں کیساتھ ساتھ سکولی نظام کیلئے صرف 1ٹیچر موقعہ پر تعینات ہے تاہم سکول میں سے اٹیچ کئے گئے 4ملازمین بدستور تنخواہ بھی لے رہے ہیں ۔والدین نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے کے تحت کسی بھی ٹیچر کو اٹیچ نہیں رکھا جاسکتا لیکن محکمہ ایجوکیشن میں مقامی و زمینی سطح پر تمام حکامات کو یکسر نظر انداز کیا جاتا ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ سکول میں ملازمین کی کمی کو جلدازجلد پورا کیا جائے تاکہ بچوں کو اس جدید وقت میں معیاری تعلیم دستیاب ہو سکے ۔غور طلب ہے کہ سکول میں تدریسی عملے کی 13سے 14اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں جبکہ غیر تدریسی عملے کی 9اسامیاں خالی ہیں جس کی وجہ سے مقامی لوگ بچوں کو دیگر اداروں میں داخل کروانے پر مجبور ہیں ۔اس سلسلہ میں زونل ایجوکیشن آفیسر نے بتایا کہ ضرورت کے تحت دیگر اداروں میں بھیجے گئے ٹیچروں کو واپسی کا حکم جاری کردیا گیا ہے اور وہ جلد ہی حاضر ہو جائیں گے ۔