ہائی سکول بھرٹنڈ رام بن میں تدریسی عمل مفلوج

محمد تسکین
۔ 360 بچوں کیلئے تین ٹیچر ، ہیڈ ماسٹر سمیت تدریسی عملے کی 12 اسامیاں خالی،مسئلہ حل کرنے کی کوشش جاری:چیف ایجوکیشن افسر

 بانہال//ضلع رام بن کی تحصیل راج گڑھ کے ہائی سکول بھرٹنڈ میں تدریسی عملہ اور سکول عمارت کی کمی کا معاملہ حل ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے اور 360 غریب بچوں سے بھرے پڑے سکول میں اساتذہ کی پندرہ اسامیوں کے مقابلے میں ہیڈماسٹر سمیت تدریسی عملہ 12 خالی اسامیوں کو پْر کرنے کی مانگ کو لیکر ہفتے کے روز ہائی سکول بھرٹنڈ کے طلبہ اور طالبات نے احتجاجی ریلی نکالی اور پرامن مظاہرے کئے۔ اس  احتجاجی ریلی میں زیر تعلیم بچے ، والدین اور پنچایتی نمائندے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرے کر رہے تھے اور انہوں نے ہم کیا چاہتے ہیں انصاف کے نعرے لکھے بینر اٹھا رکھے تھے۔ہفتے کو دن بھر احتجاجی طلبہ اور طالبات نے ہائی سکول بھرٹنڈ سے تڑہیال پارک تک ایک احتجاجی ریلی نکالی اور اپنی مانگوں کے حق میں جم کر نعرے بازی کی۔ اس موقع پر زیر تعلیم بچوں کے علاوہ ان کے والدین، مقامی لوگ اور مقامی سرپنچ غلام نبی بٹ اور کئی پنچایتی نمائندے بھی اس احتجاج کا حصہ تھے۔ ہائی سکول بھرٹنڈ میں اپنے بچوں کے حوالے سے پریشانی کا شکار احتجاجی مظاہرین ضلع انتظامیہ رام بن اور چیف ایجوکیشن افسر رام بن سے مانگ کر رہے تھے کہ ہائی سکول بھرٹنڈ میں خالی پڑی اسامیوں کو جلد از جلد  پْرکرنے کے ساتھ ساتھ بچوں کے بیٹھنے کے لیے عمارت کاانتظام کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ سکول میں تعلیم کی ابتر صورتحال کے پیش نظر والدین بہت فکر مند ہیں اور محکمہ تعلیم کے حکام بچوں کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع رام بن کے تعلیمی زون بٹوت کے گورنمنٹ ہائی سکول بھڑتند تحصیل راج گڑھ ضلع رام بن میں 360 طلبہ اور طالبات کیلئے محض 03 اساتذہ تعینات ہیں جبکہ ہیدماسٹر سمیت اساتذہ کی 12اسامیاں برسوں سے خالی پڑی ہیںجن میں ماسٹروں کی 08  اور ٹیچروں کی 03 خالی اسامیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ لیبارٹری اسسٹنٹ اور جونیئر اسسٹنٹ کی ایک ایک اسامی بھی خالی ہے اور اس صورتحال نے اس سکول میں زیر تعلیم بچوں اور ان کے والدین کو پریشان کرکے رکھا ہوا ہے۔ اپنے بچوں کے مستقبل سے پریشانِ حال والدین نے الزام لگایا کہ ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن جموں اور محکمہ تعلیم کی طرف سے ضلع رام بن کے نظام تعلیم کو پچھلی تین دہائیوں سے مسلسل نظر انداز کیا گیا اور نظام تعلیم کو بہتر کرنے کا سلسلہ گورنر راج میں ممکن نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سو بچوں کو تین اساتذہ کے حوالے رکھنا کہاں کا انصاف ہے۔اس سلسلے میں بات کرنے پر چیف ایجوکیشن افسر رام بن دیو آنند نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہائی سکول بھرٹنڈ میں سٹاف کی کمی کا معاملہ اعلیٰ حکام سے پہلے ہی اٹھایا گیا ہے اور اب ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کی ہدایت پر زونل ایجوکیشن افسروں کو ریشنلائزیشن کیلئے اساتذہ کی فہرستیں تیار کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی سکول بھرٹنڈ کی سکول عمارت تیار ہے لیکن وہاں سکول کیلئے زمین عطیہ کرنے والے زمیندار نے سرکاری نوکری یا معاوضہ ادا کرنے کے مطالبے کو لیکر ریاست کی عدالت عالیہ سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مالک زمین کو سکول میں بچوں کو بیٹھنے کی اجازت دینے کیلئے بات چیت کر رہے ہیں لیکن ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع رام بن میں سکولوں میں اساتذہ کی کمی کا معاملہ سلجھانے کیلئے جب ایک سکول سے کسی ٹیچر کو اٹھا کر کم سٹاف والے سکول میں لے جاتے ہیں تو وہاں کے لوگ اس پر اعتراض کرتے ہیں اور اٹھائے گئے ٹیچر کو واپس بھیجنا پرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی پر قابو پانے کیلئے اساتذہ کی نئی بھرتیوں کا اقدام نا گزیر بن گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ہر ممکن کوشش ہوگی کہ ضلع رام بن نظام تعلیم بہتر اور معیاری بنایا جایا اور اس کیلئے ان کی سطح پر ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔