سرینگر//حریت (گ)چیرمین سید علی گیلانی کو کل ایک بار پھر نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا گیا۔ حریت ترجمان کے مطابق حیدرپورہ میں گیلانی کی رہائش گاہ کے صدر دروازے پر پچھلے 8برسوں سے تعینات پولیس عملے کے انچارج نے گیلانی کوحیدرپورہ جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں حیدرپورہ جامع مسجد کے علاوہ کسی دوسری مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ گیلانی نے پولیس انتظامیہ کی مرضی کے تابع نماز جمعہ ادا کرنے سے معذرت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرکاری مرضی کے پابند نہیں ہوسکتے اور اپنی مرضی کے مطابق جہاں چاہیں نماز جمعہ ادا کرسکتے ہیں۔ ترجمان کے مطابق پولیس انتظامیہ نے حریت چیرمین کو ان کی رہائش گاہ کے صدر دروازے پر روکتے ہوئے اُنہیں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ دریں اثناء گیلانی کونماز جمعہ ادا کرنے پر قدغن عائد کرنے کے خلاف حیدرپورہ چوک میں حریت کے سینئر راہنماؤں اور کارکنوں نے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں آزادی اور اسلام کے حق میں نعرے بلند کئے گئے۔احتجاجی مطاہرین جامع مسجد حیدرپورہ کے باہرجمع ہوئے اور پیش قدمی کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انکی اس کوشش کو ناکام بنادیااور جامع مسجد کے اندر ہی محدود رکھا۔مظاہرے میں حریت کانفرنس کی مجلس شوریٰ کے ارکان مولوی بشیر احمد عرفانی، محمد شفیع لون، سید محمد شفیع، امتیاز احمد، گلشن عباس کے علاوہ تحریک حریت کے سینئر ارکان عمر عادل ڈار، سید امتیاز حیدر، نثار احمد بٹ، ظہور احمد بیگ، اشفاق احمد خان، سجاد احمد صوفی، عبدالاحد میر اور سجاد احمد پالہ نے شرکت کی۔
گیلانی کو پھر نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا گیا
