گھنٹہ گھر پر ترنگا لہرانے کی کوشش

سرینگر// شہر کے لالچوک میں اس وقت افراتفری اور تنائو کا ماحول پیدا ہواجب کچھ غیر ریاستی سیاسی کارکنوں نے گھنٹہ گھرپر ترنگا  لہرانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں حراست میں لیا۔ تجارتی اعتبار سے مصروف و معروف لالچوک علاقے میں منگل بعد از دوپہر چند غیر ریاستی سیاسی کارکن نمودار ہوئے اور گھنٹہ گھر کے متصل ترنگا لہرانے کی کوشش کی۔اس موقعہ پر دکانداروں اور راہگیروں کی نظرجب ان پرپڑی تو انہوں نے شور مچایااور بھیڑ جمع ہوئی،جس کے ساتھ ہی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد بھی جمع ہوئی۔عینی شاہدین کے مطابق لالچوک میں افراتفری کا عالم دیکھتے ہی پولیس اور سی آر پی ایف اہلکار بھی وہاں پر پہنچے اور انہوں نے ان غیر ریاستی باشندوں کو حراست میں لیکر نزدیکی پلیڈئم کیمپ میں پہنچایاجس کے بعد انہیں تھانہ منتقل کیا گیا۔اس صورتحال سے کچھ وقفہ کیلئے لال چوک میں کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوئیں اورٹریفک کی نقل و حرکت پر بھی جزوی اثرات مرتب ہوئے۔کچھ دیر کیلئے وہاں پر موجود بھیڑ نے اسلام و آزادی کے حق میں بھی نعرہ بازی کی اور پولیس نے انہیں منتشر کیا۔ بعد میں حالات معمول پر آگئے ۔ گزشتہ کئی برسوں سے دائیں بازوں کی جماعتوں  نے15اگست اور26جنوری کے موقعہ پر لالچوک میں ترنگا لہرانے کی کوششیں کی ہیںتاہم امن و قانون کو بنائے رکھنے کیلئے انتظامیہ اور پولیس نے انہیں اس کی اجازت نہیں دی۔ادھر بی جے پی نے ان خبروں کو مسترد کیا ہے کہ بھاجپا کے کارکنوں نے لالچوک میں ترنگا لہرانے کی کوشش کی۔
 
 
 

 واقعے پر  پولیس کی وضاحت 

پولیس نے کہا کہ کل بعد دوپہر سیاسی سرگرمیاں انجام دینے کی خاطر گھنٹہ گھر کے نزدیک چند افراد جمع ہوئے چنانچہ اسی دوران کئی شر پسند عناصربھی اچانک نمودار ہوئے جنہوں نے مذکورہ افراد کو ڈرایا دھمکایا ۔ پولیس اسٹیشن مائسمہ نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اس ضمن میں ایف آئی آر زیر نمبر 27/2018زیر دفعات3 341,506,32آر پی سی کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔